ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

GST کونسل نے گھریلو استعمال کی الیکٹرانک اشیا پر ٹیکس زمروں کو معقول بنایا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے یومِ آزادی کے موقع پر لال قلعے کی فصیل سے نئے سلسلے کی GST اصلاحات کا اعلان کیا تھا۔ متعلقہGST  کونسل نے عام آدمی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بدھ کے روز شرحوں کو معقول بنائے جانے کی منظوری دے دی۔ اِس طرح زیادہ مؤثر اور شہریوں کے لیے سازگار معیشت کے وزیراعظم کے نظریے کو حقیقت کی شکل دی گئی۔ اِن اصلاحات کی بدولت کئی شعبوں میں ٹیکس شرحیں کم ہوگئی ہیں، جس سے لوگوں کی زندگی میں سہولت ہوجائے گی۔

آج ہم الیکٹرانک سامان کے شعبے میں کی گئی اصلاحات پر ایک نظر ڈالتے ہیں:

GST کونسل نے بالواسطہ ٹیکس نظام کو اب سہل بنا دیا ہے اس طرح اب پانچ فیصد اور اٹھارہ فیصد کے دو زمرے  رہ گئے ہیں جبکہ پہلے پانچ، بارہ، اٹھارہ اور اٹھائیس فیصد کے ساتھ چار زمرے تھے۔ تمباکو اور آسائش والی اشیا اور سامان سمیت کچھ اشیا کے لیے 40 فیصد کا ایک اضافی Slab شروع کیا گیا ہے۔GST کونسل نے گھریلو استعمال کی الیکٹرانک اشیا پر ٹیکس زمروں کو معقول بنایا ہے۔ اِس کے تحت ایئر کنڈیشنرس 28 فیصد کے زمرے سے اب 18 فیصد کے زمرے میں آجائیں گے۔ اسی طرح سرکار نے LED اور LCD سمیت 32 انچ سے زیادہ والے ٹیلی ویژن پر GST شرحیں کم کردی ہیں اور یہ 28 فیصد کے بجائے 18 فیصد ٹیکس کے زمرے میں آجائیں گے۔

ڈِش واشنگ مشینوں کے ساتھ ساتھ Monitors  اور Projectors پر بھی ٹیکس 28 فیصد سے گھٹ کر 18 فیصد رہ جائے گا۔ GST کونسل کی میٹنگ کے بعد وزیر خزانہ  نرملا سیتا رمن نے کہا کہ یہ اصلاحات عام آدمی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کی گئی ہیں۔

اِدھر صنعتی اداروں اور اقتصادی ماہرین نے بھی GST اصلاحات کا خیر مقدم کیا ہے۔ اقتصادی ماہر آکاش جندل نے کہا کہ تہواروں کے سیزن سے پہلے شرحوں میں کٹوتی سے عام آدمی کی امنگوں کی تکمیل ہو سکے گی۔

اِس اقدام سے تہواروں کے دنوں میں الیکٹرانکس مارکیٹ میں سامان کی فروخت میں اضافہ ہونے کا امکان ہے اور اِس سے ملک کی معاشی ترقی کو بھی مزید رفتار ملے گی۔