ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

یوکرین اور روس نے، 30 گھنٹے کی ایسٹر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے کا، ایک دوسرے پر الزام لگایا ہے۔

یوکرین اور روس نے، 30 گھنٹے کی ایسٹر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے کا، ایک دوسرے پر الزام لگایا ہے۔ یہ جنگ بندی کَل رات ختم ہو گئی۔ اِس معاہدے کا اعلان روس کے صدر ولادیمیر پُتن نے کیا تھا، جنھوں نے ہفتے کی شام سے لے کر کَل آدھی رات تک، جنگ روکنے کا حکم دیا تھا۔ یوکرین نے بھی اِس پر عمل کرنے سے اتفاق کیا تھا۔

البتہ یوکرین کے صدر وولودو میر زیلنسکی نے کہا کہ روس نے اِس معاہدے کی خلاف ورزی، تقریباً تین ہزار بار کی۔ اُس نے مشرقی شہر Pokrovsk پر، زبردست بم باری کی۔ انھوں نے اِس جنگ بندی کو پُتن کی طرف سے تعلقاتِ عامّہ کا ایک شعبدہ قرار دیا اور کہا کہ یہ جنگ، روس کی وجہ سے جاری ہے۔

دوسری طرف روس نے کہا ہے کہ اُس نے معاہدے پر عمل کیا ہے، اور اُس نے یوکرین کی طرف سے کیے گئے حملہ کا دفاع کیا ہے۔ اُس نے یوکرین پر الزام لگایا ہے کہ اُس نے جنگ میں امریکہ کے فراہم کیے ہوئے ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔

اُدھر برطانیہ کی حکومت نے کہا ہے کہ روس نے اِس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور شہریوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ اِسی دوران امریکہ نے بھی کہا ہے کہ امن کے لیے بات چیت میں مدد دینے کی اُس کی کوششوں کے تئیں اُس کا صبر و تحمل ختم ہوتا جا رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ جلد ہی کوئی معاہدہ عمل میں آجائے گا البتہ انھوں نے اِس کی کوئی تفصیل نہیں بتائی۔ x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں