ہماچل پردیش میں، شملہ کے محکمہئ موسمیات کے مرکز نے آج سے لے کر اس ماہ کی 9 تاریخ تک ریاست میں شدید سے بہت شدید بارش کے لیے وارننگ جاری کی ہے۔ جنوب مغربی مانسون کے مزید سرگرم ہونے کی وجہ سے توقع ہے کہ اتوار اور پیر کو بارش اپنے عروج پر پہنچ جائے گی، جس سے پہاڑی علاقوں میں بادل پھٹنے اور مٹّی کے تودے کھسکنے کا خطرہ پیدا ہوجائے گا۔ ریاستی سرکار نے لوگوں سے غیر ضروری سفر سے بچنے اور چوکنّا رہنے کی اپیل کی ہے۔ سیاحوں کو سختی کے ساتھ مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دریاؤں اور جھیلوں سے دور رہیں اور مقامی حکام کی طرف سے جاری کی گئیں ہدایات پر عمل کریں۔ سبھی ضلع انتظامیہ نے کسی بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ جاری کیا ہے۔
جنوب مغربی مانسون 22 جون کو ہماچل پردیش میں داخل ہو گیا تھا اور محض 2 ہفتوں میں ریاست بھر میں شدید بارش کی وجہ سے عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی۔ اس مدّت کے دوران بادل پھٹنے، اچانک سیلاب اور مٹّی کے تودے کھسکنے کے مختلف واقعات کی وجہ سے کافی جانی اور مالی نقصان ہوا۔ بارش سے متعلق واقعات میں اُنہتر لوگ ہلاک ہو چکے ہیں اور 47 لوگ اب بھی لاپتہ بتائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ 223 مکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔ NDRF اور SDRF کی طرف سے جنگی پیمانے پر راحت بازآباد کاری کا کام انجام دیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ سُکھ وِندر سنگھ نے اُن لوگوں کے لیے پانچ-پانچ ہزار روپے کے ماہانہ امداد کا اعلان کیا ہے، جن کے اس آفت کی وجہ سے مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے قدرتی آفت سے ہوئے نقصان کے بارے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ ٹیلیفون پر بات کی اور وزیر داخلہ نے ہماچل پردیش کو ہر ممکن امداد کا یقین دلایا۔