وقف ترمیمی ایکٹ معاملے پر مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع میں بڑے پیمانے پر تشدد، توڑ پھوڑ اور آگ زنی کے واقعات کے تناظر میں کلکتہ ہائی کورٹ نے فوری طور پر مرکزی دستے تعینات کیے جانے کا حکم دیا ہے۔ مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر Suvendhu Adhikari کی جانب سے کلکتہ ہائی کورٹ میں دائر عرضداشت کی سماعت کے بعد عدالت نے یہ حکم جاری کیا۔ عرضداشت میں ریاست کے متعدد علاقوں میں اضطراب کی صورتحال پیدا ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔ جسٹس سومن سین اور راجا باسو چودھری پر مشتمل خصوصی بنچ نے معاملے کی سماعت کے بعد فوری طور پر مرکزی دستے تعینات کیے جانے کا حکم دیا۔
عدالت نے مزید کہا کہ یہ حکم مرشد آباد ضلع تک ہی محدود نہیں ہونا چاہیے۔ اگر کسی وقت بھی اس طرح کی صورتحال دیگر ضلعوں میں رونما ہوتی ہے تو وہاں بھی صورتحال اور نارمل حالات بحال کرنے کے لیے فوری طور پر مرکزی دستے تعینات کیے جائیں۔ بنچ نے مزید حکم دیا کہ مرکزی دستے ریاستی انتظامیہ کے ساتھ تعاون میں کام کریں گے۔
مرشد آباد میں جھڑپوں میں کم سے کم 3 افراد ہلاک ہو گئے اور تشدد سے وابستہ واقعات میں 138 سے زیادہ افراد گرفتار کیے گئے۔×