مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آئین کے 130ویں ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرنے پر اپوزیشن پارٹیوں کی نکتہ چینی کی ہے۔ ایک نیوز ایجنسی کو دیے انٹرویو میں، جناب شاہ نے الزام لگایا کہ اپوزیشن لیڈر جیل میں ہونے کے باجود، حکومت تشکیل دینے اور اُسے چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انھوں نے بل کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کے احتجاج کو غیر جمہوری قرار دیا۔
انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ یہ وزیراعظم نریندر مودی ہی تھے کہ جنھوں نے وزیراعظم کے دفتر کو اس بل کے تحت لانے پر زور دیا۔ بھارت کے عوامی نمائندگان کے قانون کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب شاہ نے کہا کہ اگر کسی منتخبہ نمائندے کو دو سال یا اس سے زیادہ مدت کی سزا ہوتی ہے تو اسے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے اپنے عہدے سے دستربردار کردیا جائے گا۔
اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے 130ویں ترمیمی بل سے متعلق مشترکہ پارلیمانی کمیٹیJPC کا بائیکاٹ کرنے پر، جناب شاہ نے کہا کہ JPC اپنا کام کرے گی اور موجودہ لوگ ہی یہ کام کریں گے۔ سابق نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ کے استعفیٰ کے بارے میں اپوزیشن کی جانب سے سوال کئے جانے پر، جناب شاہ نے کہا کہ جناب دھنکھڑ نے اپنی ذاتی صحت کے مسئلے کی وجہ سے استعفیٰ دیا تھا۔ انھوں نے اپوزیشن سے کہا کہ وہ اس معاملے کو اتنا زیادہ طول نہ دیں۔x