وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ پاکستان، امریکہ کے ساتھ بھارت کے تعلقات پر اثرانداز نہیں ہو سکتا۔ واشنگٹن میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جے شنکر نے زور دے کر کہا کہ بھارت-امریکہ تعلقات، باہمی مفادات پر قائم ہیں، کسی تیسرے ملک پر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی اور کے ذریعے خود کی تشریح نہیں کرنی چاہیے اور بھارت اور امریکہ جیسے بڑے تعلقات، مشترکہ مفادات، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، توانائی اور موبلٹی پر مبنی ہیں۔
ڈاکٹر جے شنکر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اُس دعوے کو بھی مسترد کر دیا، جس میں صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ آپریشن سِندور کے بعد انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کرائی تھی۔
جناب جے شنکر نے کہا کہ ریکارڈ بالکل واضح ہے اور جنگ بندی سے متعلق سیدھے مذاکرات دونوں ممالک کے فوجی افسران کے درمیان ہوئے۔
اپنے دورے کے دوران وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور آسٹریلیا اور جاپان کے وزراء خارجہ کے ہمراہ کواڈ وزراء میٹنگ میں بھی شرکت کی۔ اس دوران پاکستان میں مقیم دہشت گرد گروپ کی جانب سے انجام دیے گئے پہلگام قتلِ عام کی مذمت کی گئی۔ اس بیچ ڈاکٹر جے شنکر نے جناب روبیو، امریکی وزیر دفاع Pete Hegseth اور وزیر توانائی Chris Wright سے الگ الگ ملاقات کی اور تجارت، دفاع اور توانائی اشتراک جیسے اہم شعبوں پر تبادلہئ خیال کیا۔×