وزیر اعظم نریندر مودی اس ماہ کی 6 اور 7 تاریخ کو برازیل کے Rio de Janeiro میں برِکس سربراہ کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ اس کے بعد وہ Brasillia کا باہمی دورے کریں گے۔ تقریباً 6 دہائیوں میں کسی بھارتی وزیر اعظم کا اُس ملک کے لیے یہ پہلا دورہ ہوگا۔ اپنے دورے کے دوران جناب مودی سربراہ کانفرنس کے موقع پر برازیل کے صدر
Luiz Inacio Lula da Silva کے ساتھ تبادلہئ خیال کریں گے اور ساتھ ہی ساتھ دیگر کئی عالمی لیڈروں کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے۔
عیش و عشرت اور فٹبال کے تئیں گہری دلچسپی اور دلکش پہاڑوں، سمندر اور ہری سبزیوں کے لیے مشہور Rio de Janerio سترہویں BRICS سربراہ کانفرنس کی میزبانی کے فرائض انجام دے رہا ہے۔ سربراہ کانفرنس کا مقام جدید آرٹ کے میوزیم اور دوسری دلچسپ سرگرمیوں سے جڑا ہوا ہے۔ یہ سیاحتی مقام اب دنیا کے لیڈروں کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی دیگر 10 ملکوں کے ساتھ بات چیت کریں گے، BRICS فورم کے اراکین میں Bolivia، کیوبا، قزاخستان، ازبیکستان، ملیشیا اور ویتنام سمیت 10 ساجھے دار ملک ہیں، جو اِن مذاکرات کا حصہ ہوں گے۔ BRICS کی عالمی جی ڈی پی میں 39 فیصد اور عالمی تجارت میں 23 فیصد کی حصہ داری ہے۔
اس کی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 24 فیصد اور تیل کی عالمی پیداوار میں حصہ داری اور تعاون بھی شامل ہے۔ BRICS کی صدارت میں برازیل نے 6 ترجیحات کو ترجیحی دی ہے، جن میں عالمی صحت، تجارت، سرمایہ کاری اور مالیہ کے علاوہ آب و ہوا میں تبدیلی، مصنوعی ذہانت، انٹیلی جنس، حکمرانی، امن، سکیورٹی ڈھانچہ سازی اور ادارہ جاتی ترقی شامل ہے۔
بھارت اگلے سال BRICS سربراہ کانفرنس کی صدارت کرے گا۔