میانما میں سات اعشاریہ 7 شدّت کے زلزلے کے بعد مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار 644 تک پہنچ گئی ہے۔ ملک میں فوج کی قیادت والی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ زخمیوں کی تعداد تین ہزار 408 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 139 افراد ابھی لاپتہ ہیں۔ حکومت نے کہا کہ یہ تعداد ابھی بھی بڑھنے کا خدشہ ہے، کیونکہ تفصیلی اعداد و شمار اکٹھا کیے جا رہے ہیں۔ زیادہ اموات میانما کے Mandalay شہر میں ہوئی ہیں، جو میانما کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے اور زلزلے کے مرکز سے سب سے زیادہ قریب تھا۔
تاہم میانما کی Shadow National Unity Goverment (NUG) نے اعلان کیا ہے کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں راحت اور امدادی کاموں میں مدد ملے گی۔
NUG نے کہا کہ اس کا مسلح ونگ The People Defence Force زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں جارحانہ فوجی کارروائیوں میں اتوار سے دو ہفتے طویل وقفہ کو نافذ کرے گا۔
وزارت خارجہ نے مطلع کیا ہے کہ آپریشن برہما کے حصے کے طور پر بھارتی فضائیہ کے پانچ طیارے زلزلے سے متاثرہ میانما کے Yangon اور Nay Pyi Taw میں اترے ہیں۔ اِن طیاروں میں HADR سامان، 60 پیرا فیلڈ ایمبولینس اور NDRF کے اہلکار سوار تھے۔ دو C-17 طیارے، 60 پیرا فیلڈ ایمبولینس لے کر، جبکہ دو C-130 طیارے، NDRF کی ٹیم اور 10 ٹن امدادی سامان لے کرNay Pyi Taw میں اترے۔
اس سے قبل، زلزلہ سے متاثرہ میانما میں AFS ہنڈن سے بھارتی فضائیہ کے طیارے C-130J کے ذریعے تقریباً 15 ٹن امدادی سامان بھیجا گیا تھا۔ کل نئی دلّی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ بھارت قدرتی آفات اور بحران جیسی صورتحال میں فوری مدد کرنے والے ملک کا کردار سرگرم طور پر ادا کر رہا ہے۔
بھارت بچاؤ اہلکاروں کو راجدھانی Nay Pyi Taw میں پہنچانے والا پہلا ملک ہے، جہاں زلزلے کے بعد ہوائی اڈہ ابھی تک مکمل طور پر کام نہیں کر رہا ہے۔
NDRF کی ٹیم آج منڈالے جائے گی۔ یہ ٹیم بچاؤ کارروائی کے لیے منڈالے شہر پہنچنے والی پہلی ٹیم بن جائے گی۔
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ فضائی اور بحری جہازوں کے ذریعے بھیجی جانے والی کل امداد 137 ٹن ہے اور ضرورت کے مطابق مزید امداد بھیجی جائے گی۔
بھارتی فوج نے آپریشن برہما کے تحت زلزلہ سے متاثرہ میانما کو فوری انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے ایک خصوصی طبی ٹاسک فورس بھی تعینات کی ہے۔
ایک بیان میں، وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اہم شتروجیت بریگیڈ میڈیکل ریسپونڈرس کی 118 رکنی ٹیم کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
آپریشن برہما کے ایک حصے کے طور پر، بھارتی فوج زلزلے سے زخمی ہونے والے افراد کو فوری طبّی امداد فراہم کرنے کے لیے 60 بستروں پر مشتمل طبی علاج کا مرکز قائم کرے گی۔ یہ سہولتی مرکز صدمے کے کیسز، ہنگامی سرجری اور ضروری طبی خدمات کو سنبھالنے کے قابل ہوگی، تاکہ مقامی حفظانِ صحت نظام کو مدد فراہم کی جا سکے، جسے زلزلے کے سبب شدید دباؤ کا سامنا ہے۔
یہ انسانی امداد بھارت کی ’پڑوسی مقدم‘ پالیسی اور ’وسودھیو کٹمبکم‘ کی اقدار کے تئیں اُس کی وابستگی کو اُجاگر کرتی ہے۔×