سپریم کورٹ نے، مرکزی سرکار کی اس یقین دہانی کو قلمبند کیا ہے کہ اگلی سماعت ہونے تک وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے تحت وقف بورڈز یا مرکزی وقف کونسل میں کوئی نیا تقرر نہیں کیا جائے گا۔
پیش ہے ایک رپورٹ۔ V/C – Nargis
چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی ایک بنچ نے، جس میں جسٹس سنجے کمار اور جسٹس کے-وی وِشواناتھن بھی شامل تھے، سالیسٹر جنرل تُشار مہتا کی اس یقین دہانی کا بھی نوٹس لیا ہے کہ Waqf by User کے زمرے میں آنے والی املاک سمیت موجودہ وقف املاک کی حیثیت میں سرِ دست کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ عدالت نے مرکزی سرکار کو ہدایت دی ہے کہ وہ اُن درخواستوں کے سلسلے میں 7 دن کے اندر اندر اپنا جواب پیش کرے، جن میں وقف ایکٹ 1995 میں حالیہ ترامیم کے آئینی جواز کو چیلنج کیا گیا ہے اور اس پر حکم التوا دینے کی اپیل کی گئی ہے۔ بڑی تعداد میں درخواستوں کے مدنظر عدالت کی بنچ نے درخواست گزاروں سے کہا ہے کہ وہ ایسے پانچ کیسوں کی نشاندہی کریں، جن کی سماعت کی جانی ہے۔ اب اس معاملے کی سماعت 5 مئی کو ہوگی۔ عدالت نے مختلف اپیلوں اور تحریری دلائل کو مربوط کرنے کے لیے ایک Nodal وکیل مقرر کیے جانے کا حکم بھی دیا ہے۔