سیوا اور سُشاسن یعنی عوامی خدمت اور اچھی حکمرانی کے منتر پر قدم بڑھاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں سرکار بڑی تبدیلی لانے اور ترقی کے لیے انتھک کام کررہی ہے۔ Seva Parv کے عنوان سے خصوصی سلسلے میں آج ہم اِس بارے میں بات کررہے ہیں کہ مودی سرکار نے کس طرح متعلقہ سرگرمیوں میں ترقی کے ذریعے زراعت کو ایک متنوع شعبے میں بدل دیا ہے۔
آج کے بھارت میں زراعت اب اناج کے کھیتوں تک ہی محدود نہیں رہ گئی ہے۔ وزیر اعظم کی قیادت میں زراعت آمدنی کے نئے راستے کھول کر اور دیہی علاقوں کے کنبوں کو تقویت پہنچا کر اپنا دائرہ متعلقہ شعبوں تک بڑھا رہی ہے۔ اِس سال یوم آزادی پر جناب مودی نے کہا تھا کہ سرکار ملک کی ترقی کی اسکیموں کے فائدے سبھی کسانوں تک پہنچا رہی ہے۔
بھارت کا شمار پھلوں، سبزیوں اور مسالوں کی سب سے زیادہ پیداوار والے ملکوں میں ہوتا ہے۔ اِس کے علاوہ بھارت دنیا میں دودھ کی سب سے زیادہ پیداوار والا ملک بھی ہے اور ڈیری کا شعبہ گاؤوں میں خوشحالی کے ایک ستون کے طور پر اُبھر رہا ہے۔
ماہی پروری کے شعبے کی برآمدات 20 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، جس سے ہماری ساحلی اور اندرون ملک آبی حدود کی قوت کی عکاسی ہوتی ہے۔ پردھان منتری Matsya Sampada یوجنا کے ذریعے ماہی پروری کے شعبے کو جدید طرز پر ڈھالا جارہا ہے۔ مذکورہ اسکیم سے مستفید ہونے والی ایک خاتون اَنیتا سنگھ نے اپنی کامیابی کی داستان کا تذکرہ کیا۔
زراعت سے وابستہ شعبے ہمارے کسانوں کے لیے ایک محفوظ نظام قائم کررہے ہیں۔ اِن شعبوں سے ایک محفوظ اور پائیدار مستقبل کے لیے بے شمار مواقع سامنے آرہے ہیں۔×