حکومت نے کہا ہے کہ اشیا اور خدمات ٹیکس GST کی وسیع اصلاحات امدادِ باہمی کے شعبے کو مستحکم کریں گی، ان کی مصنوعات کو مسابقتی بنائیں گی۔ مصنوعات کی مانگ میں اضافہ کریں گی جس کے نتیجے میں امدادِ باہمی انجمنوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔
ایک بیان میں امدادِ باہمی کی وزارت نے کہا کہ GST اصلاحات دیہی انتراپرونیئر شپ کو فروغ دیں گی، غذائی اشیا کو ڈبہ بند کرنے کے شعبے کی طرف امدادِ باہمی انجمنوں کو راغب کریں گی۔
نیز لاکھوں لوگوں کے لیے ضروری اشیا تک کفایتی قیمتوں پر رسائی کو یقینی بنائیں گی۔ وزارت نے کہا کہ GST اصلاحات کا امدادِ باہمی، کسانوں، دیہی روزگار پر سیدھا اثر پڑے گا اور ملک میں 10 کروڑ سے زیادہ ڈیری کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔
امدادِ باہمی کی وزارت نے کہا کہ ان اصلاحات سے دیہی انتراپرونیئر شپ کو فروغ حاصل ہوگا نیز لاکھوں کنبے اس سے مستفید ہوں گے۔ وزارت نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں کی گئی ان اگلی نسل کیGST اصلاحات کا پورے ڈیری کوآپریٹیو شعبے نے خیر مقدم کیا ہے، اِن میں بڑے کوآپریٹیو برانڈ بھی شامل ہیں۔
ڈیری کے شعبے میں دودھ اور پنیر خواہ برانڈ والا ہو یا غیربرانڈ، GST سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے، جس سے کسانوں اور صارفین کو براہِ راست راحت فراہم کی گئی ہے۔مکھن، گھی اور اسی طرح کی مصنوعات پرٹیکس کی شرح کو 12 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کردیا گیا ہے۔ لوہے، اسٹیل یا ایلومینیم سے بنے دودھ کے Cans پر بھیGST شرح کو 12 فیصد سے گھٹاکر 5 فیصد کردیا گیا ہے۔
1800 CC سے کم والے ٹریکٹروں پر بھی GST کو کم کرکے 5 فیصد کردیا گیا ہے، جس سے ٹریکٹر خدمات زیادہ قابل دسترس ہوں گی اور اِس سے نہ صرف کسانوں بلکہ مویشی پروری اور مختلف طرح کی فارمنگ میں شامل لوگوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔x