بیلجئم میں ایک عدالت نے ہیروں کے فرار تاجر میہل چوکسی کو بھارت کے حوالے کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ وہ پنجاب نیشنل بینک کے 13 ہزار کروڑ روپے کے گھوٹالہ کیس میں مطلوب ہے۔ Antwerp میں ایک عدالت نے کل فیصلہ سنایا کہ بھارت کی درخواست پر، بیلجئم کے ہاتھوں چوکسی کی گرفتاری جائز تھی۔ یہ میہل چوکسی کو، اُس کے کیفرِ کردار تک پہنچانے کے لیے بھارت واپس لانے کی جانب ایک اہم پیشرفت ہے۔
Antwerp پولیس نے مرکزی تحقیقاتی بیورو CBI کی طرف سے میہل چوکسی کو بھارت کے حوالے کرنے کی ایک باقاعدہ درخواست کے بعد 11 اپریل کو گرفتار کیا تھا۔ وہ تبھی سے حراست میں ہے اور اُس کی ضمانت کی کئی درخواستوں کو، اُس کے فرار ہو جانے کے اندیشے کی وجہ سے مسترد کیا جا چکا ہے۔
عدالت نے تصدیق کی ہے کہ جعلسازی، مجرمانہ سازش اور بدعنوانی سمیت اُس پر لگائے گئے سبھی الزامات، بیلجئم قانون کے مطابق بھی جائز ہیں۔ اب میہل چوکسی کے پاس بیلجئم سپریم کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کے لیے 15 دن کا وقت ہے۔ اگر یہ اپیل ناکام ہو گئی یا داخل ہی نہ کی گئی تو اُسے بھارت واپس بھیجنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔×