امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ کے تین بڑے تجارتی ساجھیداروں، میکسیکو، کینیڈا اور چین کے خلاف تجارتی جنگ چھیڑنے کا فوری ردِّ عمل سامنے آیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کی درآمدات پر 25 فیصد ٹیکس یا محصول عائد کردیا تھا۔ حالانکہ انھوں نے کینیڈین اِنرجی پر عائد ٹیکس کو 10 فیصد تک محدود رکھا۔ جناب ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر گذشتہ مہینے عائد کیے گئے 20 فیصد محصولات کو بھی دوگنا کردیا ہے۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اخباری کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کینیڈا کے قریبی اتحادی اور دوست، امریکہ کی جانب سے کینیڈا پر محصولات عائد کرنے کے جواز کو مسترد کرتے ہوئے اسے تجارتی جنگ قرار دیا۔
ٹروڈو نے مزید کہا کہ اُن کا ملک اگلے 21 دنوں میں امریکی مصنوعات پر 100 ارب ڈالر کے محصولات عائد کرے گا۔
میکسیکو کی صدر Claudia Sheinbaum نے کہا کہ میکسیکو بھی اِن نئے ٹیکسوں کا اپنے جوابی ٹیکسوں سے ردِّ عمل ظاہر کرے گا۔
چین نے بھی کَل جوابی ردِّ عمل کا اعلان کیا ہے جس کے تحت امریکہ کی زرعی درآمدات پر 10 سے 15 فیصد محصولات عائد کیے جائیں گے۔