ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی معیشت کی شرح ترقی، رواں مالی سال میں، 6 اعشاریہ 3 فیصد رہے گی، جو چین، امریکہ اور یوروپی یونین سے آگے ہے۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران بھارتی معیشت کی شرح ترقی، 6 اعشاریہ 3 فیصد رہے گی، جو چین، امریکہ اور یوروپی یونین سے زیادہ ہے۔

عالمی اقتصادی صورتحال اور منظرنامے سے متعلق، اقوام متحدہ کی، وسط سال کی جانکاری کے مطابق، بھارتی شرح ترقی کی وجہ، گھروں میں مستحکم اخراجات، سرکار کی طرف سے ٹھوس سرمایہ کاری اور بیرونِ ملک خدمات فراہم کرنے کے شعبے میں ترقی ہے۔

ایک رپورٹ

V/C – Vishnu

بھارت، تابناکی کے راستے پر گامزن ہے، اگرچہ عالمی معیشت لرزاں ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ بھارت اس سال دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت کا حامل رہے گا۔ جنوری میں بھارت کی شرح ترقی کے بارے میں پیشگوئی، 6 اعشاریہ 6 فیصد تھی، اگرچہ اس پر نظرِثانی کر کے اسے کم کر دیا گیا تھا، لیکن بھارت چین، امریکہ اور یوروپی یونین جیسی بڑی معیشتوں سے اب بھی آگے ہے۔ امید ہے کہ اگلے سال بھارتی معیشت کی شرح ترقی 6 اعشاریہ 4 فیصد رہے۔ اگرچہ یہ اس سے پہلے کی پیشگوئی سے کچھ کم ہے۔ اُدھر عالمی سطح پر صورتحال اتنی درخشاں نہیں ہے، لیکن اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ عالمی معیشت ایک نازک دور سے گزر رہی ہے، جس سے کاروبار میں بڑھتے ہوئے دباؤ اور پالیسی غیر یقینی کا اندازہ ہوتا ہے۔

امکان ہے کہ کئی ملکوں کی معاشی شرح ترقی، پہلے سے بھی کم رہے گی، جبکہ بھارتی کی شرح، دیگر معیشتوں کے مقابلے بہت بہتر ہے۔ اندازہ ہے کہ چین کی معیشت کی شرح ترقی 4 اعشاریہ 6 فیصد، امریکہ کی شرح ترقی ایک اعشاریہ 6 فیصد، جاپان کی شرح ترقی صفر اعشاریہ 7 فیصد اور یوروپی یونین کی شرح ترقی محض ایک فیصد رہے گی۔ جرمنی کی شرح ترقی بھی منفی صفر اعشاریہ ایک فیصد رہنے کا اندیشہ ہے۔ اس رپورٹ میں بھارت میں افراطِ زر اور روزگار کے بارے میں بھی کچھ اچھی خبریں دی گئی ہیں۔ توقع ہے کہ افراطِ زر میں بھی کمی آئے گی، جو 2024 میں 4 اعشاریہ 9 تھی، جبکہ یہ 2025 میں 4 اعشاریہ 3 فیصد رہے گی، جو ریزرو بینک کے لیے ایک بہتر صورتحال ہوگی۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں