اسرائیل اور حماس نے قطر کے وزیراعظم محمد بن عبد الرحمان الثانی کے ساتھ میٹنگوں کے بعد غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کو رہا کیے جانے سے متعلق معاہدے سے اتفاق کیا ہے۔ اس معاہدے پر عمل اتوار سے شروع ہوگا اور 42 دن تک جاری رہے گا۔
کَل دوحہ میں معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم الثانی نے کہا کہ یہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ کے لیے انسانی ہمدردی میں اضافے کا باعث بنے گا۔
تین مراحل پر مبنی اس منصوبے کا انکشاف ابھی نہیں کیا گیا ہے، لیکن ذرائع کے مطابق حماس کے زیر قبضہ 33 یرغمالیوں کو ابتدائی چھ ہفتوں میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کیا جائے گا۔
دوسرے مرحلے کے مذاکرات دو ہفتے بعد شروع ہوں گے جن میں باقی یرغمالیوں کی رہائی شامل ہوگی۔
آخری مرحلہ غزہ کی تعمیرِ نو اور باقی ماندہ کسی بھی یرغمالی کی لاش کی واپسی پر مشتمل ہوگا۔
اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر2023 کو جنوبی اسرائیل پر گروپ کے مہلک حملے کے جواب میں حماس کو تباہ کرنے کی مہم شروع کی تھی۔x
 
									