گجرات سرکار، بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں سرحدی علاقوں میں حفظانِ صحت کی سہولیات کی دستیابی، ضروری اشیا کی مناسب سپلائی اور قیمتوں پر کنٹرول کو یقینی بنانے کے لیے کئی احتیاطی اقدام کر رہی ہے۔
ریاست کے وزیراعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے کَل رات ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر میں اعلیٰ سطح کی میٹنگ منعقد کی اور سرحدی ضلعوں کے حالات کا جائزہ لیا۔x
مزید تفصیل ہمارے نامہ نگار سے:
V/C Aparna Khunt
پاکستان کے ساتھ زمینی اور بحری دونوں طرح سے سرحد مشترک کرنے والی واحد بھارتی ریاست گجرات کی ریاستی حکومت نے خطّے میں سلامتی کی یقین دہانی کے لیے سلسلہ وار اقدامات کیے ہیں۔ ان کے مطابق سبھی بڑی بندرگاہوں اور سومناتھ اور دوارکادھیش مندروں کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
ریاستی حکومت نے کسی بھی میڈیکل ایمرجنسی کے حالات سے نمٹنے کے لیے بناس کانٹھا، پٹن اور کَچھ جیسے سرحدی ضلعوں میں 150 سے زیادہ میڈیکل افسران کو تعینات کیا ہے۔
ممکنہ ایمرجنسی کی تیاریوں کے تحت بلڈ بینکوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ خون کا عطیہ دینے کے کیمپ منعقد کریں۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت نے کل سبھی محکموں اور دفاتر کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔
اس دوران کَچھ کی جانب جانے والی کئی ٹرینیں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں اور ریاست کے سات ہوائی اڈّوں کو 15 مئی تک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔