مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پاکستان اور نیپال کی سرحد سے متصل ریاستوں کے وزراء اعلیٰ اور لیفٹننٹ گورنرز سے کہا ہے کہ وہ غیر ضروری عناصر کی جانب سے سوشل میڈیا اور دیگر میڈیا پلیٹ فارمس پر ملک مخالف پروپیگنڈے پر کڑی نظر رکھیں۔ سلامتی کی صورتحال سے متعلق نئی دلّی میں، ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے جناب شاہ نے اُنہیں ریاستی حکومتوں اور مرکزی ایجنسیوں سے تال میل کے ساتھ فوری کارروائی کی ہدایت دی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مواصلات کے نظام کو حسبِ معمول برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے اور کمزور امور کی سکیورٹی کو مزید بہتر بنایا جانا چاہیے۔ جناب شاہ نے ریاستوں سے عوام میں پھیل رہے غیر ضروری خوف کو روکنے اور افواہوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کو کہا۔
جناب شاہ نے مزید کہا کہ مقامی انتظامیہ، فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان تال میل کو مزید بڑھایا جائے۔
انہوں نے سبھی ریاستوں کو ہدایت دی کہ وہ Mock Drill کے لیے جاری رہنماء خطوط کے مطابق اپنی تیاریاں مکمل کریں۔ جناب شاہ نے اسپتالوں اور فائر بریگیڈ جیسی ضروری خدمات کی حسبِ معمول فراہمی کے لیے انتظامات کرنے اور اشیاء ضروریہ کی غیر مسدود فراہمی کو یقینی بنانے کو کہا۔
میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ نے آپریشن سِندور کا فیصلہ لینے پر وزیر اعظم نریندر مودی کے تئیں اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن سِندور، بھارت کی جانب سے اُنہیں منہ توڑ جواب ہے، جو ملک کی سرحدوں، فوج اور شہریوں کو چیلنج کرنے کی ہمت دکھا رہے ہیں۔
جناب شاہ نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کو نظرانداز نہ کرتے ہوئے آپریشن سِندور کے ذریعے مناسب جواب دیا گیا، جس نے دنیا تک سخت پیغام پہنچایا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ آپریشن سِندور، پوری دنیا کو دہشت گردی ہرگز برداشت نہ کرنے کی مودی حکومت کی پالیسی پر مبنی پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران ملک کی جانب سے کیے گئے اتحاد کے مظاہرے نے شہریوں کے حوصلے کو بڑھایا ہے۔ اس میٹنگ میں، جموں و کشمیر اور لداخ کے لفٹننٹ گورنروں، اترپردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، راجستھان، گجرات اور مغربی بنگال کے وزراء اعلیٰ سمیت سکّم حکومت کے نمائندوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی۔×