ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

July 3, 2025 9:46 PM

printer

وزیر اعظم نریندر مودی نے Accra میں جمہوریہ گھانا کی پارلیمنٹ سے اپنے خطاب میں مشترکہ جمہوری اقدار کو اجاگر کیا۔ دونوں ملکوں نے ثقافت، معیارات اور روایتی ادویات کے شعبوں میں معاہدوں پر دستخط کئے

وزیر اعظم نریندر مودی گھانا کے اپنے کامیاب دورے کی تکمیل کے بعد پانچ ملکوں کے اپنے سفر کے دوسرے مرحلے پر آج ٹری نڈاڈ اینڈ ٹوبیگو کیلئے روانہ ہوگئے ہیں۔ روانگی سے قبل جناب مودی نے راجدھانی Accra میں آج جمہوریہ گھانا کی پارلیمنٹ سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت اور گھانا کے درمیان تعلقات کسی سرحد تک محدود نہیں ہیں۔ انھوں نے اِس بات کا ذکر کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دوستی، گھانا کے مشہور ’’میٹھے انناس‘‘ سے بھی کہیں زیادہ میٹھی ہے۔ جمہوریت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے بھارت کو جمہوریت کی ماں قرار دیا۔ انھوں نے ایک جمہوری نظام میں کھلے پن اور مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے بھارت کی وسیع تر رنگارنگی کو اُس کے جمہوری تانے بانے کی مضبوطی کے طور پر اجاگر کیا۔
بھارت کیلئے جمہوریت صرف ایک نظام نہیں ہے بلکہ یہ بنیادی اَقدار کا حصہ ہے۔ انھوں نے مغربی افریقہ کے ملکوں کی جمہوریت کے اپنے دیرپا عزم، وقار اور مزاحمت کیلئے اُن کی ستائش کی اور اُنھیں افریقی برِّاعظم کیلئے ’’تحریک کی ایک مشعل‘‘ قرار دیا۔
اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم مودی کو صدر John Mahama نے ملک کے سب سے بڑے شہری اعزاز The Officer of the Order of the Star of Ghana سے نوازا۔
گھانا کی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے 140 کروڑ بھارتیوں کی جانب سے افریقی ملکوں کے تئیں تشکر کا اظہار کیا اور اِس اعزاز سے جذباتی وابستگی کا ذکر کیا۔ 
انھوں نے اِس اعزاز کیلئے گھانا کے صدر کا شکریہ ادا کیا اور اِسے انتہائی فخر کی بات قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ اِس اعزاز کو دونوں ملک کے نوجوانوں کے نام وقف کرتے ہیں۔ جناب مودی نے باوقار اعزاز کو دونوں ملکوں کے درمیان دیرپا دوستی اور مشترکہ اقدار کیلئے بھی وقف کیا۔
اِس سے قبل، دن میں، جناب مودی گھانا کے بانی صدر اور افریقہ کی آزادی کی تحریک کے قابل احترام لیڈر ڈاکٹر Kwame Nkrumah کو راجدھانی Accra میں واقع Nkrumah میموریل پارک پر خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اِس موقع پر گھانا کے نائب صدر Jane Naana اُن کے ہمراہ تھے۔ مغربی افریقی ملک کے اپنے دو روزہ دورے کے پہلے مرحلے میں جناب مودی نے گھانا کی راجدھانی Accra میں بھارتی برادری سے ملاقات کی جہاں بھارتی برادری نے اُن کا پُرجوش خیر مقدم کیا۔
دورے کے دوران، وزیر اعظم نے جُبلی ہائوس کی صدارتی عمارت میں، جو بھارت کے تعاون سے تعمیر کی گئی ہے، گھانا کے صدر John Mahama کے ساتھ وسیع تر معاملات پر تبادلۂ خیال کیا۔ دونوں لیڈروں نے مضبوط شراکت داری کا جائزہ لیا اور اقتصادی، توانائی اور دفاعی شراکت داری کے ذریعے اِس شراکت داری کو فروغ دینے اور تعاون کو بڑھانے کے مزید مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔میٹنگ کے دوران دونوں لیڈروں نے اپنے باہمی تعلقات کو جامع شراکت داری پر مبنی تعلقات کی بلندی تک پہنچانے سے اتفاق کیا۔
مذاکرات کے بعد بھارت اور گھانا نے چار مفاہمت ناموں کا تبادلہ کیا، جس میں ثقافت، معیارات، آیوروید اور روایتی ادویات کا احاطہ کیا گیا اور دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے درمیان رابطے کو فروغ دینے کی غرض سے ایک مشترکہ کمیشن کے نظام کے قیام کو بھی شامل کیا گیا۔ بھارت نے مغربی افریقہ کے خطے کیلئے گھانا میں ٹیکوں کا ایک مرکز قائم کرنے، ڈیجیٹل پبلک بنیادی ڈھانچہ بنانے اور مہارتوں کے فروغ کے سلسلے میں تعاون کی پیشکش کی۔
سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں وزیر اعظم مودی نے بتایا کہ بھارت اور گھانا کے درمیان اہم ترین معدنیات، دفاع، سمندری سرحدی سکیورٹی اور توانائی جیسے شعبوں میں مل کر کام کرنے کے بے پناہ امکانات پائے جاتے ہیں۔ ثقافتی روابط کو فروغ دینے پر بھی بات چیت کی گئی۔ انھوں نے صدر John Mahama کے ساتھ اپنی بات چیت کو انتہائی سودمند قرار دیا۔ وزیر اعظم کے گھانا کے دورے پر اُن کے ہمراہ گئے ہوئے ہمارے نمائندے نے یہ رپورٹ پیش کی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کا گھانا کا دورہ، ایک واضح پیغام ہے۔ بھارت، افریقہ اور عالمی خطۂ جنوب کے ملکوں کے ساتھ اپنی شراکت داری کو وسعت دے رہا ہے۔ دونوں ملکوں کے تعلقات کو جامع شراکت داری تک لے جانا، بنیادی ڈھانچے، زراعت اور ڈیجیٹل خدمات کے شعبوں میں مشترکہ پروجیکٹوں کیلئے ایک باضابطہ لائحہ عمل مرتب کرتا ہے۔ ٹیکہ تیار کرنے کا مرکز قائم کرنے میں بھارت کی مدد کی پیشکش، عالمی خطۂ جنوب کی فارمیسی کے طور پر اُس کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرسکتی ہے۔ UPI شراکت داری قیمتوں کو کم کرکے گھانا میں روز مرہ کی تجارت میں انقلابی تبدیلی لاسکتی ہے۔ آیوروید اور روایتی نظامِ طب میں باہمی تعاون، صحت سے متعلق صحت اور ثقافتی تبادلے کیلئے نئے امکانات کی راہ ہموار کرتا ہے۔ دونوں ملکوں کی وزارت خارجہ کے درمیان مشترکہ قائمہ کمیشن، اِس بات کو یقینی بناتا ہے کہ دونوں ملکوں مذاکرات، اِس دورے سے آگے بھی جاری رہیں گے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کو Order of the Star of Ghana سے نوازا جانا، عالمی سطح پر بھارت کی بڑھتی ہوئی شراکت داری کو اجاگر کرتا ہے۔ گھانا کی پارلیمنٹ سے وزیر اعظم کے خطاب میں آزادی کی و جہد و جہد سے لے کر جدید ترقی تک مشترکہ تاریخ کو اجاگر کیا گیا اور آب و ہوا کی تبدیلی سے، وبا اور دہشت گردی سے متعلق خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے متحد ہونے پر زور دیا گیا ہے۔ وزیر اعظم کا یہ دورہ، دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کیلئے راہ ہموار کرے گا۔ اُن کے اِس دورے سے گھانا میں موجود 15 ہزار بھارتی برادری کو بھی کافی اعتماد ملا ہے۔ 
بھارتی برادری کو ہنرمندی اور بنیادی ڈھانچے کے نئے پروجیکٹوں سے فائدہ ملے گا۔ دونوں ممالک عالمی نظام میں اصلاحات کے خواہاں ہیں۔ ایسے میں دونوں ملکوں کی شراکت داری، وسیع، سیاسی اور اقتصادی تعاون کے نئے باب کا آغاز کرے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی پانچ ملکوں کے اپنے دورے کے دوسرے مرحلے پر آج رات Trinidad and Tobago پہنچیں گے۔ پچھلی دو دہائیوں میں یہ اِس ملک کا کسی بھارتی وزیر اعظم کا پہلا دورہ ہے۔ اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم مودی، Trinidad and Tobago کی صدر کرِسٹن کارلا کنگالو اور وزیر اعظم کملا پرساد بِسسر کے ساتھ باہمی مذاکرات کریں گے اور پورٹ آف اسپین میں باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے سلسلے میں تبادلۂ خیال کریں گے۔ امید ہے کہ وزیر اعظم مودی Trinidad and Tobago کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے اور بھارتی برادری سے بھی بات چیت کریں گے۔ 

 

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں