جموں وکشمیر میں بچائو اور امدادی کارروائیاں کل رات سے جاری ہیں۔ جموں خطے میں رام بن ضلعے کے Seri Bagna علاقے میں بادَل پھٹنے کے نتیجے میں چٹانوں کے ٹکڑے گرنے کے سبب سڑکیں بند ہوگئی ہیں۔ اس واقعے میں دو بچوں اور ایک عمررسیدہ شخص سمیت تین افراد کی جانیں گئی ہیں۔ 100 سے زیادہ لوگوں کو بچا لیا گیا ہے۔
رام بن خطے اور اُس کے اطراف کے علاقوں میں کل رات بھر شدید ژالہ باری ہوئی، بڑے پیمانے پر چٹانوں کے ٹکڑے گرے اور تیز ہوائیں چلیں۔ جس کے نتیجے میں رام بن میں کافی مالی نقصان ہوا ہے اور سری نگر-جموں قومی شاہراہ پر بعض موٹرگاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ تاریخی مغل روڈ کو، جو جموں ڈویژن کے دو سرحدی اضلاع، راجوری اور پونچھ کو کشمیر وادی میں شوپیاں ضلعے سے جوڑتی ہے، موٹرگاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ البتہ جموں-سری نگر قومی شاہراہ، سری نگر-سونا مرگ-Gumri روڈ اور Sinthan روڈ خراب موسم اور سڑک کی صورتحال کے سبب اب بھی بند ہیں۔ حکام نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اِن بند راستوں پر سفر نہ کریں۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جانی اور مالی نقصان پر دُکھ کا اظہار کیا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ فی الحال صورتحال کو قابو میں کرنے پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ سفر سے متعلق ایڈوائزری پر عمل کریں اور خطرے والے علاقے میں غیر ضروری طور پر جانے سے گریز کریں۔
Site Admin | April 20, 2025 9:52 PM
جموں و کشمیر کے رام بن ضلعے میں مٹی کے تودے کھسکنے اور بادل پھٹنے سے متاثرہ علاقوں میں بچاؤ اور امدادی کارروائیاں زور شور سے جاری ہیں۔ تین لوگ ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 100 سے زیادہ لوگوں کو بچالیا گیا ہے
