ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

June 23, 2025 9:31 AM

printer

ایران کی پارلیمنٹ نے آبنائے ہُرمُز کو بند کرنے کی ایک ڈرامائی تجویز کو، متفقہ طور پر منظوری دے دی ہے۔   

ایران کی پارلیمنٹ نے آبنائے ہُرمُز کو بند کرنے کی ایک ڈرامائی تجویز کو، متفقہ طور پر منظوری دے دی ہے۔       یہ نہر تیل اور گیس کو جہازوں کے ذریعے لے جانے کی   اہم ترین گزرگاہ ہے۔ اِس نہر کو بند کرنے کی اِس تجویز کو منظوری فردو، Natanz اور اصفحان میں ایران کی نیوکلیائی تنصیبات پر امریکی حملوں کے براہ راست جواب کے طور پر دی گئی ہے۔ پارلیمنٹ کا یہ فیصلہ جلد کسی امکانی کشیدگی کی عکاسی کرتا ہے جس سے عالمی اقتصادی افراتفری پیدا ہوجائے اگرچہ اِس سلسلے میں کوئی حتمی فیصلہ ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل پر منحصر ہے، جس نے اِس نہر کو بند کرنے کا ابھی تک کوئی باقاعدہ حکم جاری نہیں کیا ہے۔

امریکی وزیر خارنہ مارکو روبیو نے ایران کے اِس قدم کو اقتصادی خودکشی قرار دیتے ہوئے اِس کی فوری مذمت کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ آبنائے ہُرمُز کو بند کرنے سے امریکہ اور اُس کی اتحادی فوجوں کی طرف سے کی جانے والی سخت کارروائی کو بڑھاوا ملے گا۔

انہوں نے چین سے فوری طور پر کہاہے کہ وہ آبنائے ہُرمُز کو بند کرنے سے روکنے کیلئے ایران کے ساتھ اپنے اثرو رسوخ کا استعمال کرے۔ بین الاقوامی مارکٹس میں تیل کی قیمتوں کے بڑھنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔    تجزیہ کاروں نے پیش گوئی کی ہے کہ اگر آبنائے ہُرمُز بند کردی گئی تو یہ قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل سے اوپر چلی جائیں گی۔

آبنائے ہُرمُز کے راستے عالمی سطح پر تیل کی تقریباً 20 فیصد برآمدات کی جاتی ہیں اور رقیق بنائی گئی قدرتی گیس کی عالمی سپلائی کا ایک بڑا حصہ بھی یہاں سے گزارا جاتاہے جس کی وجہ سے یہ نہر فوجی کارروائی کے اعتبار سے دنیا بھر میں سب سے اہم گزرگاہ ہے کیونکہ یہاں جہازوں کے گزرنے کی جگہ تنگ ہے۔ اِس کے بند ہونے کے اقتصادی اثرات محض توانائی کی مارکٹس تک محدود نہیں رہیں گے۔ ماہرین اقتصادیات نے خبردار کیا ہے کہ اگر آبنائے ہُرمُز کو پوری طرح بند کردیا گیا تو اِس کے اثرات عالمی افراط زر اور اقتصادی استحکام پر کافی زیادہ مرتب ہوں گے۔ ایشیا اور یوروپ میں بڑی معیشتوں کو، جو مغربی ایشیا سے حاصل کی جانے والی توانائی پر کافی زیادہ انحصار کرتی ہیں، سپلائی میں روکاٹوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

اگر خلیج فارس کے تیل کی درآمدات پر، چین کے بڑے پیمانے پر انحصار کو دیکھا جائے تو بحران کو ختم کرنے سے متعلق چین کے جواب کی کافی اہمیت ہے کیونکہ چین کو جانے والی یہ سپلائی آبنائے ہرمُز سے ہی گزرتی ہے۔ اگرچہ چینی حکام نے ابھی تک کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا ہے لیکن امریکی سفارتکار اپنے ہم منصبوں پر زور دے رہے ہیں کہ اِس سے پہلے کہ صورتحال اور پیچیدہ ہوجائے، وہ ایران کی قیادت کے ساتھ بات چیت کریں۔ اسی دوران امریکی فوجی حکام نے اپنی فوجوں کو خطے میں کافی چوکنا کر رکھا ہے۔ خبروں کے مطابق امریکی محکمہئ دفاع پینٹا گن آبنائے ہُرمُز کو کھلا رکھنے کیلئے امکانی بحری ٹکراؤ کیلئے تیاری کر رہا ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں