بھارت کے اعلیٰ تعلیمی اداروں نے 2026 کی، QS عالمی یونیورسٹی درجہ بندی میں اب تک کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اِس درجہ بندی میں، اِس سال کُل 54 یونیورسٹیوں کو شامل کیا گیا ہے، جن میں 12 انڈین انسٹی ٹیوٹس آف ٹیکنالوجی IITs شامل ہیں۔ IIT دلی، بھارت کے سرِفہرست ادارے کے طور پر ابھرا ہے۔
امریکہ، برطانیہ اور چین کے بعد بھارت، چوتھا ایسا ملک ہے جس کی نمائندگی سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ 2015 میں بھارت کے اداروں کو محض گیارہواں درجہ حاصل تھا۔ البتہ اُس نے پچھلی دہائی میں پانچ گنا ترقی کرنے کا ریکارڈ حاصل کیا ہے۔ اِس کی وجہ سے بھارت اِس درجہ بندی کے تحت سب سے تیزی سے ابھرنے والا G-20 ملک بن گیا ہے۔ اِس سال کے نتیجے سے بھارت کے تعلیمی اِستحکام پر، بڑھتی ہوئی عالمی ستائش کا اظہار ہوتا ہے۔ بھارت کی یونیورسٹیوں کو اِن کی کوالٹی، تحقیق کے نتائج اور عالمی معلومات میں تعاون پر سراہا جا رہا ہے، QS عالمی یونیورسٹی کی درجہ بندی، سب سے زیادہ بااعتبار اور دنیا بھر میں اعلیٰ تعلیم کے وسیع پیمانے پر کیے گئے جائزوں کیلئے جانا جاتا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے پچھلی دہائی میں QS ایشیا یونیورسٹی درجہ بندی میں، بھارت کی یونیورسٹیوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافے کو سراہا ہے۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں جناب مودی نے کہا کہ حکومت، نوجوانوں کے لیے کوالٹی تعلیم کو یقینی بنانے کی پابند ہے، جس میں تحقیق اور اختراع پر خاص توجہ دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت، ملک بھرکے مزید تعلیمی اداروں کو اہل بناکر، اِس شعبے میں ادارہ جاتی صلاحیتوں کی تعمیر بھی کر رہی ہے۔x