ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

ہم آپریشن سندور کی کامیابی کا جشن منارہے ہیں،   لہٰذا قوم بھارتی سپاہیوں کی بہادری کو سلام پیش کرتی ہے۔

ہم آپریشن سندور کی کامیابی کا جشن منارہے ہیں،   لہٰذا قوم بھارتی سپاہیوں کی بہادری کو سلام پیش کرتی ہے۔  مسلح فوجوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے آکاشوانی کا خبروں کا شعبہ خصوصی سیریز پیش کر رہا ہے۔ آج ہم یاد کررہے ہیں پرم ویر چکر کے حامل، کمپنی حولدار، میجر پیروسنگھ کو جنہوں نے 1947-48 کی بھارت-پاک جنگ کے دوران اپنی جان کی قربانی دے دی تھی۔

VC Saklen Akhtar

کمپنی حولدار میجر پیرو سنگھ راجستھان میں 1918 میں پیدا ہوئے تھے اور وہ 6 راجپوتانہ رائفلز میں 1936 میں شامل ہوئے تھے۔ جولائی 1948 میں جموں وکشمیر کے تیتھوال سیکٹر میں ایک شدید کارروائی کے دوران پیروسنگھ کی کمپنی کو دشمن کے ایک علاقے پر محاصرہ کرنے کا کام سونپا گیا۔ دشمن کی طرف سے شدید فائرنگ کے دوران ایک تنگ راستے سے گزرتے ہوئے اِن فوجیوں کو زبردست جانی نقصان پہنچا لیکن    کمپنی حولدار میجر پیرو سنگھ نے اپنی یہ پیش رفت اکیلے ہی جاری رکھی۔ انہوں نے گرینیڈ کی وجہ سے زخمی ہونے کے باوجود اپنی بندوق کی سنگین سے دشمن کو مزہ چکھا دیا۔ اُن کے جسم سے خون بہہ رہا تھا اور آنکھوں سے بہت کم دکھائی دے رہا تھا، انہوں نے پھر بھی اپنی طرف سے حملہ جاری رکھا۔

جب ان کے پاس بندوق کی گولیاں ختم ہوگئیں تو انہوں نے گرینیڈ پھینکے اور وہ اپنی بندوق سے، دشمن سپاہیوں کے سینوں میں ایک کے بعد ایک سنگین اتارتے چلے گئے۔    جیسے ہی انہوں نے حملہ کرنے کیلئے ایک اور چوکی کی طرف اپنا رخ کیا، ایک گولی اُن کے سر میں آلگی۔ یہاں تک کہ انہوں نے اپنی زندگی کے آخری لمحوں میں دشمن فوج پر ایک گولہ داغ دیا۔ کمپنی حولدار میجر پیرو سنگھ کی اِس منفرد انداز کی کارروائی سے ایک مثال قائم ہوئی لہٰذا انہیں بعداز مرگ پرم ویر چکر سے نوازا گیا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں