ہماچل پردیش میں مانسون کی بارش سے تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ شدید بارش، چٹانوں کے ٹکڑے گرنے اور بادل پھٹنے کے واقعات سے کئی سڑکوں پر رکاوٹیں ہیں اور بجلی کی سپلائی منقطع ہے۔ ہنگامی صورتحال میں کارروائی کرنے والے ریاستی مرکز کے مطابق ایک قومی شاہراہ اور 395 رابطہ سڑکیں بند ہیں۔ اس کے علاوہ ایک ہزار 593 ٹرانسفارمر اور 178 پینے کے پانی کی اسکیمیں ٹھپ ہیں۔ رپورٹوں سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اس مانسون سیزن میں بارش سے متعلق واقعات میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 241 ہوگئی ہے، جبکہ 36 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ اس دوران شملہ کے موسمیات کے مرکز نے 20 اگست تک ریاست میں شدید بارش کیلئے Yellow الرٹ جاری کیا ہے اور آج چمبا، کانگڑا اور منڈی اضلاع میں بہت شدید بارش کیلئے اورینج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران شملہ، کلّو، کِنّور اور لاہول اور اِسپتی اضلاع میں بادل پھٹنے اور چٹانوں کے ٹکڑے گرنے کے واقعات ہوئے ہیں۔ کلّو ضلع کی Banjar وادی میں بادل پھٹنے کے سبب کئی مکانات، پُل اور پانچ گاڑیاں بہہ گئے۔ شملہ ضلع کے رامپور سب ڈویژن میں بادل پھٹنے کے واقعے میں چار پُل، کئی مکان اور سیب کے باغات بہہ گئے۔ حکام نے لوگوں سے دریاؤں اور جھرنوں سے دور رہنے اور غیر ضروری طور پر سفر سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔×
Site Admin | August 14, 2025 3:18 PM
ہماچل پردیش میں مانسون کی بارش سے تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔
