ہزاروں فلسطینی، شمالی غزہ پٹّی کی طرف، جسے زبردست نقصان پہنچا ہے، واپس آ رہے ہیں، کیونکہ امریکہ کی ثالثی والی جنگ بندی عمل میں آگئی ہے، جس کی وجہ سے اسرائیل-حماس جنگ کے خاتمے کی امیدوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
امریکی ایلچی Steve Witkoff نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ کے علاقوں سے واپسی کا عمل پورا کر لیا ہے اور فلسطینی مسلح گروپ حماس کے لیے 72 گھنٹے کی اُلٹی گنتی شروع ہو گئی ہے کہ وہ بقیہ سبھی اسرائیلی یرغمالوں کو رِہا کرے۔
اسرائیلی افسران نے بتایا کہ 48 افراد غزہ میں اب بھی یرغمال ہیں، جن میں وہ 20 افراد بھی شامل ہیں، جن کے بارے میں خیال ہے کہ یہ زندہ ہیں۔
حماس بقیہ سبھی یرغمالوں کو پیر تک رِہا کر دے گا۔ اِس معاہدے کے تحت غزہ پٹّی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد بلا روک ٹوک جاری رہے گی۔
جناب ٹرمپ کی طرف سے اِس معاہدے کا خاکہ پیش کیا گیا تھا۔ اس کے حصے کے طور پر اسرائیل اپنے یرغمالوں کی رِہائی کے بدلے درجنوں فلسطینی قیدیوں کو رِہا کرے گا۔×
 
									