گزشتہ10 سال میں ملک میں دودھ کی پیداوار میں 63 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ اِس طرح یہ 14 کروڑ 60 لاکھ ٹَن سے بڑھ کر 23 کروڑ 90 لاکھ ٹَن ہوگئی ہے۔ عالمی سطح پر دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے بھارت بدستور اوّل مقام پر ہے اور دنیا میں دودھ کی تقریباً ایک چوتھائی سپلائی بھارت میں ہوتی ہے۔ ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری محکمے کی وزارت کے مطابق سردست ملک کی معیشت میں ڈیری محکمے کی حصے داری 5 فیصد ہے اور سیدھے طور پر آٹھ کروڑ سے زیادہ کسانوں کو روزگار مل رہا ہے۔ گزشتہ دہائی کے دوران ملک میں دودھ کی فی کس دستیابی میں بھی تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔
سال 2023-24 میں دودھ کی فی کس دستیابی میں 48 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا اور یہ 471 گرام فی کس یومیہ تک پہنچ گئی، جو عالمی اوسط سے کہیں زیادہ ہے۔ عالمی سطح پر دودھ کی یومیہ فی کس دستیابی تقریباً322 گرام ہے۔x