کَل ہزاروں اسرائیلی شہریوں نے ملک گیر سطح پر مظاہرے کئے اور عام ہڑتال کی۔ یہ لوگ غزہ میں جنگ بندی اور حماس کی جانب یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کا مطالبہ کررہے تھے۔ تقریباً دو برس پہلے شروع ہوئی جنگ کے بعد سے اب تک کے سب سے بڑے مظاہروں کے سبب شہروں میں آمد ورفت تھم گئی، شاہراہوں کو بلاک کیا گیا، کاروبار بند رہے اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ 50 بقیہ یرغمال افراد کے کنبوں، اپوزیشن رہنماؤں اور سِول گروپوں نے یروشلم میں اسرائیل کے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے باہر اور دیگر کئی اہم مقامات پر ریلیاں کیں۔ پولیس نے جھڑپوں کے بعد درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا اور بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے پانی کی تیز بوچھاروں کا استعمال کیا گیا۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے موقف کا یہ کہتے ہوئے دفاع کیا ہے کہ حماس کو شکست دیئے بغیر جنگ ختم کرنے سے 7 اکتوبر 2023 کا سانحے کا دوبارہ پیش آنے کا خطرہ ہے۔×