ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری مدت کار کے لیے امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے عہدے کا حلف لے لیا ہے۔ چیف جسٹس John Roberts اُنھیں کَل رات واشنگٹنDC میں Capitol Rotunda میں عہدے کا حلف دلایا۔ توپوں کی سلامی دی گئی۔ Hail to the Chief کی دُھن بجائی گئی۔
جسٹس Brett Kavanaugh نے JD Vance کو نائب صدر کی حیثیت سے حلف دلایا۔
40 سالہ جناب Vance امریکہ کی تاریخ میں 50 ویں اور تیسرے سب سے کم عمر نائب صدر بن گئے ہیں۔
اپنے افتتاحی خطاب میں صدر ٹرمپ نے توانائی کی ہنگامی حالت کا اعلان کیا تاکہ قیمتوں کو کم کیا جا سکے، جس کا انھوں نے انتخابی مہم میں خاص طور پر وعدہ کیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ مہنگائی کا بحران زیادہ خرچ اور بڑھتی ہوئی توانائی کی قیمتوں کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ نئے صدر نے اپنی کابینہ سے کہا کہ وہ اپنی وسیع طاقتوں کا استعمال کرتے ہوئے اشیا کی قیمتوں میں کمی لائیں۔ انھوں نے امریکہ کو مقدم رکھنے کا عزم کیا، کیونکہ ان کے مطابق یہ ملک کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ انھوں نے اعلان کیا کہ امریکہ کے سنہرے دور کا آغاز اُن کی قیادت میں ہوگا۔
صدر ٹرمپ نے اپنے منصوبے کی تفصیلات بتائیں، جس میں صاف ستھری توانائی کی پہل قدمیوں کو واپس لیا جانا شامل ہے۔ صدر ٹرمپ نے عہد کیا کہ وہ Green New Deal کو ختم کردیں گے اور برقی گاڑیوں کے مینڈیٹ کو رد کردیں گے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات آٹو صنعت کو بچائیں گے اور امریکی کارکنوں کے لیے ان کے مقدس عزم کو پورا کریں گے۔
انھوں نے امریکی کارکنوں اور کنبوں کی حفاظت کے لیے تجارتی نظام کو فوری طور پر تبدیل کرنے کا وعدہ کیا۔ صدر نے یہ بھی کہا کہ وہ غیر ملکی ممالک پر محصولات اور ٹیکس لگائیں گے تاکہ اپنے شہریوں کو فائدہ پہنچا سکیں۔ اِس تقریب میں بھارت کی نمائندگی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کی۔