December 3, 2025 10:57 PM

printer

ڈاکٹر منسوخ مانڈویا نے کہا ہے کہ ملک کے تقریباً چونسٹھ فیصد شہریوں کو کم از کم ایک سماجی تحفظ حاصل ہے۔

محنت اور روزگار کے وزیر ڈاکٹر منسوخ مانڈویا نے کہا ہے کہ ملک کے تقریباً 64 فیصد شہریوں کو کم از کم ایک سماجی تحفظ حاصل ہے، جو بھارت کو سماجی تحفظ کے فائدے فراہم کرنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک بناتے ہیں۔ آج نئی دلی میں InidaEdge  2025  کانفرنس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انھوں نے عالمی مسابقہ آرائی کیلئے فرسودہ محنت قوانین کو نئے متعارف کردہ محنت ضابطوں میں بدلنے پر زور دیا۔ ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ نئے محنت ضابطوں نے محنت کش موافق اقدامات کو متعارف کرتے ہوئے انٹرنیشنل لیبر آرگنائیزیشن، آئی ایل او سے بصیرت حاصل کی ہے۔ ان میں تقرری کے لازمی خط، خواتین کے لئے مساوی اجرت کے انتظام، 40 سال سے زیادہ عمر کے کارکنوں کی سالانہ صحت جانچ، گریچوٹی کے لئے ایک سال کی اہلیت، رجسٹریشن اور لائسنسنگ کے مرکزی نظام اور صرف ایک ملازم والی فرمس کیلئے بھی امپلائز اسٹیٹ انشورنس کا توسیعی بیمہ شامل ہے۔

 جناب مانڈویا نے ملک کی افرادی قوت اور معاشی ترقی کو مستحکم بنانے کیلئے مساوی اجرت، کام کرنے کے محفوظ مقامات اور لچک پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نئے محنت ضابطوں میں خواتین کی بہبود اہم ترجیح بنی ہوئی ہے۔×

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔
سب دیکھیں arrow-right

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔