چین نے آج امریکی ساز و سامان پر 34 فیصد اضافی محصول کا اعلان کیا ہے، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ایک تجارتی جنگ میں نہایت ہی خطرناک اضافہ ہے۔ دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تنازعہ میں چین نے کچھ اہم زمینی معدنیات کی برآمدات پر بھی کنٹرول کا اعلان کیا ہے اور اِس سلسلے میں عالمی تجارتی تنظیم میں ایک شکایت درج کرائی ہے۔ کناڈا سے لے کر چین تک کے ممالک ایک بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ میں جوابی کارروائی کے لیے تیار ہیں۔ اِس ہفتے جناب ٹرمپ کے طرف سے امریکی محصول میں اب تک کا سب سے زیادہ اضافے کی وجہ سے یہ صورتحال سامنے آئی ہے اور اِس سے عالمی مالیاتی بازاروں میں گراوٹ آئی ہے۔
سرمایہ کاری بینک جے پی مورگن نے کہا ہے کہ اسے لگتا ہے کہ اِس سال کے آخر تک عالمی معیشت میں 60 فیصد کی کساد بازاری کا امکان ہے، جبکہ پہلے 40 فیصد کا امکان تھا۔ امریکی اسٹاک Futures میں آج گراوٹ دیکھی گئی، جس سے وال اسٹریٹ پر مزید نقصان کا اندازہ ہوتا ہے۔×