پورے شمالی بھارت میں موسلادھار بارش کا قہر جاری ہے، جس سے پنجاب، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں بڑے پیمانے پر مٹی کے تودے کھسکنے اور سیلاب کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ بچاؤ اور راحت کارروائیاں جاری ہیں اور آنے والے دنوں میں مزید بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ پنجاب میں راوی ندی میں 14 اعشاریہ گیارہ لاکھ کیوسِک پانی چھوڑا گیا ہے، جو 1988 کی سیلاب کی سطح کو پار کر گیا ہے، جس کے سبب نچلی سطح کے کئی علاقے ڈوب گئے ہیں۔ پونگ باندھ اور دیگر باندھوں میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔ ماجھا اور Doaba میں پانی کی سطح کم ہوئی ہے، لیکن دیگر اضلاع میں مشکلات بدستور قائم ہیں۔ فوج، فضائیہ، NDRF اور SDRF اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔ وزیراعلیٰ بھگونت مان نے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کی ہے، جو راحت اور بچاؤ کے کاموں میں تیزی لائے گی۔ اتراکھنڈ کے رودرپریاگ، اُترکاشی اور باگیشور سمیت کئی اضلاع میں بارش کی وجہ سے مٹی کے تودے کھسکنے کے واقعات میں 11 افراد لاپتہ ہوگئے ہیں۔ ہماچل پردیش میں مسلسل بارش کی وجہ سے چمبا، کانگڑا اور کُلّو میں حالات خراب ہیں اور مٹی کے تودے کھسکنے کی وجہ سے سڑکیں مسدود ہوگئی ہیں اور پانی اور بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔×
Site Admin | August 30, 2025 3:39 PM
پورے شمالی بھارت میں موسلادھار بارش کا قہر جاری ہے، جس سے پنجاب، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں بڑے پیمانے پر مٹی کے تودے کھسکنے اور سیلاب کے واقعات پیش آرہے ہیں۔
