پنجاب پولیس کی سائبر جرائم شاخ نے پورے ملک میں ہزاروں افراد کو کروڑوں روپے کا دھوکہ دینے والے ایک بین ریاستی جعلی بینک کھاتہ گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس گروہ کو چلانے والے چار افراد کو وزارتِ داخلہ کے سائبر جرائم سے متعلق بھارتی کوآرڈینیشن سینٹر 14C کے تعاون سے گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے ان کے قبضے سے 10 لاکھ 96 ہزار روپے نقد، 9 موبائل فون، 32 ڈیبٹ کارڈز، 10 سِم کارڈز اور 15 بینک پاس بُک برآمد کی ہیں۔ یہ چاروں ملزم امرتسر اور فضلکا کے رہنے والے ہیں اور ان کی عمر 21 سے 24 سال کے درمیان ہے۔
پنجاب پولیس کے سائبر جرائم محکمے کی اسپیشل ڈائریکٹر جنرل، محترمہ V Neerja نے بتایا کہ یہ گروہ بالخصوص معاشی طور پر کمزور طبقے کے لوگوں سے پیسے کے عوض بینک کھاتے حاصل کرتا تھا۔ ان کھاتوں کو مختلف سائبر جرائم کے ذریعے حاصل کی گئی رقم کی منتقلی کیلئے استعمال کیا جاتا تھا۔ وہ گزشتہ دو برس سے سوشل میڈیا کے ذریعے اس مجرمانہ سرگرمی کو انجام دے رہے تھے اور پنجاب کے مختلف بینکوں کے سیکڑوں جعلی کھاتوں کے ذریعے غیر قانونی رقم کو کرپٹو کرنسی ایکسچینج کے ذریعے بیرونِ ملک منتقل کرتے تھے۔ جعلی کھاتے وہ بینک کھاتے ہوتے ہیں، جنہیں جرائم پیشہ افراد، اکثر کھاتہ دار کی جانکاری کے بغیر یا بعض اوقات اس کی ملی بھگت سے غیر قانونی رقوم وصول کرنے، منتقل کرنے یا منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کرتے ہیں۔