پاکستان کے قبضے والے جموں اور کشمیر کے علاقے میں پاکستانی حفاظتی دستوں اور مظاہرین کے درمیان گزشتہ تین دن کے دوران ہوئی پُر تشدد جھڑپوں میں کم از کم 12 شہریوں کی موت ہو گئی۔ یہ مظاہرین سیاسی اور معاشی مسائل پر احتجاج کررہے ہیں۔ عوامی ایکشن کمیٹی، AAC کی قیادت والے اِن احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے پاکستان کے قبضے والے جموں کشمیر POK میں گزشتہ 72 گھنٹوں سے معمول کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ ہتھیاروں سے پوری طرح لیس فوجی دستوں نے POK کے قصبوں میں فلیگ مارچ کئے۔ پڑوس کے پنجاب صوبے سے ہزاروں فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے، جبکہ اسلام آباد سے ایک ہزار اضافی اہلکاروں کو روانہ کیا گیا۔ گزشتہ ہفتے ایک افسوسناک واقعے کے بعد، جب خیبرپختونخوا صوبے میں 30 عام شہری ہلاک ہوئے تھے، یہ احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے تھے۔اس ہوائی حملے میں پاکستان کی فضائیہ نے چین میں بنے LS-6 لیزر گائیڈڈ بموں کا استعمال کیا تھا۔ اِس دوران، یونائیٹڈ کشمیر پیوپلز نیشنل پارٹی-UK PNP کے ترجمان ناصر عزیز خان نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کے قبضے والے جموں وکشمیر میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی زیادتیوں اور ظلم وستم کے خلاف مداخلت کریں۔×
Site Admin | October 2, 2025 3:01 PM
پاکستان کے قبضے والے جموں اور کشمیر کے علاقے میں پاکستانی حفاظتی دستوں اور مظاہرین کے درمیان گزشتہ تین دن کے دوران ہوئی پُر تشدد جھڑپوں میں کم از کم 12 شہریوں کی موت ہو گئی۔
 
		