پاکستان میں فوجی اداروں، خاص طور پر دفائی افواج کے سربراہ فیلڈ مارشل آصف منیر اور انٹلیجنس کے سابق حکام سے وابستہ ڈھڑوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے مابین، آج ایک فوجی عدالت نے انٹرسروسس انٹلیجنس آئی ایس آئی کے سابق سربراہ فیض حمید کو14 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ حکمرانوں نے موجودہ فوجی قیادت اور آئی ایس آئی کے اندر اُن بااثر عناصر کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو اجاگر کیا ہے، جو حالیہ برسوں میں سیاست سے وابستہ رہے ہیں۔ حمید 2019 سے 2021 تک آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل رہے تھے۔ اُن پر سیاسی سرگرمیوں نے ملوث ہونے، Official Secret Actکی خلاف ورزی کرنے اور نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ Field General Court Martial نے، جس کی کاروائی اگست 2024 میں شروع ہوئی تھی، انہیں تمام الزامات میں قصواروار پایا۔ آئی ایس آئی کے کسی سابق سربراہ کے لئے غیر متوقع طور پر قصوروار پایا جانا، پاکستان کے سکیورٹی کے اداروں کے اندر جاری اختیارات کی نئی صف بندی ایک اہم معاملہ ہے، جو اختیارات کو اور زیادہ مضبوط کرنے اور حریف دھڑوں کے سیاسی اثر کو کم کرنے کی جنرل منیر کی کوششوں کا عندیہ دیتا ہے۔
Site Admin | December 11, 2025 9:33 PM
پاکستان میں فوجی اداروں، خاص طور پر دفائی افواج کے سربراہ فیلڈ مارشل آصف منیر اور انٹلیجنس کے سابق حکام سے وابستہ ڈھڑوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے مابین، آج ایک فوجی عدالت نے انٹرسروسس انٹلیجنس آئی ایس آئی کے سابق سربراہ فیض حمید کو14 سال قید کی سزا سنائی ہے