پاکستان اور افغانستان نے سرحد پر دہشت گردانہ نقل وحرکت کو ختم کیلئے، نگرانی اور نگہبانی کیلئے ایک مشترکہ طریقہ کار قائم کرنے کی غرض سے، استنبول میں دوسرے دور کے مذاکرات کئے۔ البتہ اسلام آباد نے خبردار کیا کہ اگر دہشت گردی سے متعلق اِس کی اصل تشویش پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے ہونے والے مذاکرات ناکام رہتے ہیں تو جنگ اب بھی ایک متبادل ہے۔ اس ماہ کے اوائل میں ہونے والے تصادم میں درجنوں فوجی، شہری اور دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے جس کی وجہ سے جنگ جیسی صورتحال پیدا ہوگئی تھی لیکن دوحہ میں فریقین کے ذریعے بات چیت کے بعد 19 اکتوبر کو عارضی طور پر امن بحال ہوگیا تھا۔ اسی دوران، طالبان سرکار نے الزام لگایا ہے کہ پاکستانی فوج کا ایک دھڑا دشمنی اور غلط معلومات کی ایک مہم چلا رہا ہے جس کا مقصد افغانستان کو کمزور کرنا اور اسلام آباد کے اندرونی شورش سے توجہ ہٹانا ہے۔
Site Admin | October 26, 2025 9:36 PM
پاکستان اور افغانستان نے سرحد پر دہشت گردانہ نقل وحرکت کو ختم کیلئے، نگرانی اور نگہبانی کیلئے ایک مشترکہ طریقہ کار قائم کرنے کی غرض سے، استنبول میں دوسرے دور کے مذاکرات کئے