پارلیمنٹ کے دونوں ایوان کی کارروائی ووٹر فہرستوں پر خصوصی نظر ثانی سمیت مختلف معاملات پر اپوزیشن پارٹیوں کے شور شرابے کے بعد دن کے دو بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔
جب راجیہ سبھا کا اجلاس دن میں گیارہ بجے شروع ہوا تو ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے کہا کہ انہیں مختلف امور سے متعلق کئی سیاسی پارٹیوں کی جانب سے التوا کے 20 نوٹس موصول ہوئے ہیں لیکن انہیں ضابطوں کا حوالہ دے کر مسترد کردیا گیا۔ اس کے بعد اپوزیشن اراکان نے نعرے لگانے شروع کردئے۔ہری ونش نے وقفہئ صفر کی کارروائی چلانے کی کوشش کی اور اپوزیشن ارکان سے زور دے کر کہا کہ وہ ایوان کا کام کاج چلنے دیں لیکن اپوزیشن ارکان نے اپنا احتجاج جاری رکھا۔ جب شور شرابے کا سلسلہ جاری رہاتو ڈپٹی چیئرمین نے ایوان کا اجلاس دن کے دو بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔
لوک سبھا میں بھی اسی طرح کے مناظر دیکھنے میں آئے جب ایوان زیریں کا اجلاس دوپہر بارہ بجے پہلے التوا کے بعد شروع ہوا تو اپوزیشن پارٹیوں نے ووٹر فہرستوں پر خصوصی نظر ثانی کے معاملے پر بحث کرائے جانے کی مانگ کو لے کر احتجاج شروع کردیا۔ صدر نشیں نے وقفہئ صفر کی کارروائی چلانے کی کوشش کی لیکن اپوزیشن ارکان نے اپنی مانگ کے سلسلے میں احتجاج جاری رکھا۔ صدر نشیں نے بار بار اپیل کی کہ ایوان کی کارروائی چلنے دیں لیکن شوروغل کا سلسلہ نہیں رکھا۔ اس کے بعد صدر نشیں نے ایوان کا اجلاس دن کے دو بجے تک کے لئے ملتوی کردیا۔ اِس سے پہلے جب ایوان کا اجلاس دن میں گیارہ بجے شروع ہوا تو لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ایوان کو مطلع کیا کہ ترجمے کی سہولت اب آئین میں درج سبھی زبانوں میں دستیاب ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ یہ سہولت اب کشمیری، کونکنی اور Santali میں بھی دستیاب ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اب تک ہندی اور انگریزی کے علاوہ ترجمے کی سہولت 18 زبانوں میں فراہم کی جارہی تھی۔ جناب برلا نے مطلع کیا کہ کشمیری، کونکنی اور Santali کو شامل کئے جانے کے بعد اب آئین کے 8 ویں شیڈول میں درج سبھی 22 زبانوں میں ترجمے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔x