پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی ووٹر فہرستوں کی خصوصی جامع نظرِثانی سمیت مختلف معاملات پر اپوزیشن کے ہنگامے کے بعد دن کے دو بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ پہلے التواء کے بعد لوک سبھا کی کارروائی، جب دن کے 12 بجے شروع ہوئی تو اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان دوبارہ ایوان کے وسط میں اکٹھا ہوگئے اور اپنی مانگ پر زور ڈالنے لگے۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن ریجیجو نے اپوزیشن ارکانِ پارلیمنٹ سے اپیل کی کہ وہ ایوان کی کارروائی میں رخنہ نہ ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایوان میں کسی بھی معاملے پر بحث کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحث پُرامن اور شائستہ انداز میں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے دوسرے معاملات بھی ہیں، جن پر توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے لیکن اپوزیشن ایک ہی معاملے پر مصر ہے۔ وزیرِ موصوف نے کہا کہ چناؤ میں جیت اور ہار ہمیشہ ہوتی ہے لیکن ہار پر پارلیمنٹ میں غصہ نکالنا صحیح نہیں ہے۔
SB – Kiren Rijiju
جب اپوزیشن نے نعرے بازی کا سلسلہ جاری رکھا تو Presiding افسر نے ایوانِ زیریں کی کارروائی دن کے 2 بجے تک کیلئے ملتوی کردی۔ لوک سبھا کا اجلاس جب صبح 11 بجے شروع ہوا تو ایوان میں وقفہئ سوالات کی کارروائی شروع ہوئی۔ اس کے بعد اپوزیشن ارکان نے ووٹر فہرستوں کی خصوصی جامع نظرِثانی سمیت مختلف معاملوں پر نعرے بازی شروع کردی۔ شور و غل کے درمیان وزیروں نے ارکان کی جانب سے اٹھائے گئے مختلف سوالوں کے جواب دیئے۔ کانگریس، TMC، DMK اور SP سے تعلق رکھنے والے ارکان SIR اور دیگر معاملات پر بحث کرائے جانے کی مانگ کرتے ہوئے اور نعرے لگاتے ہوئے، ایوان کے وسط میں اکٹھا ہوگئے۔
لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ارکان سے کہا کہ وہ اپنی اپنی سیٹ پر چلے جائیں اور ایوان کو کام کاج کرنے دیں لیکن اپیل کے باوجود اپوزیشن ارکان نے اپنا احتجاج جاری رکھا۔ لہٰذا ایوان کی کارروائی ملتوی کردی گئی۔ اُدھر راجیہ سبھا کی کارروائی بھی ووٹر فہرستوں کی خصوصی جامع نظرثانی سمیت مختلف معاملات پر اپوزیشن کے شور شرابے کے بعد دن کے 2 بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ اس سے پہلے ایوان کا اجلاس دن کے 11 بجے شروع ہوا تو صدر نشیں سی پی رادھا کرشنن نے جارجیا کے پارلیمانی وفد کا بھارت میں خیرمقدم کیا۔ جب ایوانِ بالا میں وقفہئ صفر کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان نے SIR اور دوسرے معاملوں پر بحث کرائے جانے کی مانگ کو لے کر نعرے بازی شروع کردی۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ حکومت، اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات پر بات چیت کرے گی۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے رہنما ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ SIR ایک اہم معاملہ ہے اور انہوں نے اِس پر فوری بحث کرائے جانے کی مانگ کی۔ جب اپوزیشن کا احتجاج جاری رہا تو راجیہ سبھا کی کارروائی دن کے 2 بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ x