پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔ اِسی کے ساتھ موسم سرما کا 19 روزہ اجلاس آج ختم ہوگیا۔ پہلے لوک سبھا کی کارروائی غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کی گئی اور بعد میں راجیہ سبھا کو بھی ملتوی کردیا گیا۔اپنے اختتامی خطاب میں لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے بتایا کہ ایوان میں کارکردگی کے اعتبار سے تقریباً 111 فیصد کام ہوا۔ انھوں نے بتایا کہ ایوان کی کُل 15 نشستیں ہوئیں۔
اپنے اختتامی خطاب میں راجیہ سبھا کے صدر نشیں سی پی رادھا کرشنن نے کہا کہ ایوان میں تقریباً 92 گھنٹے کام ہوا اور کارکردگی کے اعتبار سے 121 فیصد کام ہوا۔ جناب رادھا کرشنن نے بتایا کہ ایوان میں قومی گیت وندے ماترم کی 150 سالہ یاد کے موقع پر خصوصی بحث ہوئی، جس میں 82 ارکان نے حصہ لیا۔جناب رادھا کرشنن نے اپوزیشن ممبران کی جانب سے کَل کی نشست کے دوران رخنہ اندازی پر تشویش کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ نعرے لگانا، پلے کارڈ دکھانا، بحث کا جواب دینے والے وزیر کی بات میں رخنہ ڈالنا، کاغذوں کو پھاڑنا اور اُنھیں ایوان کے بیچوں بیچ پھینکنا یہ سب وہ باتیں ہیں جو پارلیمنٹ کے ممبر نہ ہونے کے برتائو کو ظاہر کرتی ہیں۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ ممبرانِ پارلیمنٹ اپنا محاسبہ کریں گے اور مستقبل میں اِس طرح کا نازیبا برتائو نہیں دوہرائیں گے۔ موسم سرما کے اجلاس کے اختتام پر نئی دلّی میں آج نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے موسم سرما کے اجلاس میں جن بلوں کو منظوری دی گئی وہ کروڑوں لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے اور بھارت کے ایک ترقی یافتہ ملک بنانے میں اہم رول ادا کریں گے۔ جناب رجیجو نے پارلیمنٹ کے موسم سرما کے اجلاس کو ملک کو انتہائی سودمند قرار دیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ قومی گیت وندے ماترم کی 150 سالہ یاد کے موقع پر کی گئی بحث سے حب الوطنی کے جذبے کو فروغ ملا۔
انھوں نے کہا کہ ایسا پہلی بار ہوا کہ انتخابی اصلاحات کے سلسلے میں ایک علاحدہ بحث ہوئی۔ وزیرموصوف نے بتایا کہ کئی لوگوں نے انتخابی عمل کے سلسلے میں سوالات کھڑے کئے لیکن پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں انتخابی اصلاحات پر کی گئی بحث کے بعد ہر چیز واضح ہوگئی ہے۔ جناب رجیجو نے کہا کہ جن لوگوں نے انتخابی کمیشن اور انتخابی نظام کے خلاف الزامات عائد کئے اُن کی قلعی کھل گئی۔
دلّی NCR میں فضائی آلودگی پر بحث کے سلسلے میں کئے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جناب رجیجو نے کہا کہ اپوزیشن بالخصوص کانگریس نے لوک سبھا میں شور وغل کیا جس کی وجہ سے اِس معاملے پر بحث نہیں ہوسکی۔ہمارے نمائندے نے خبر دی ہے کہ پارلیمنٹ کے موسم سرماکے اجلاس کے دوران کُل آٹھ بل منظور کئے گئے۔
لوک سبھا میں دس بل پیش کئے گئے اور آٹھ منظور کئے گئے جبکہ راجیہ سبھا نے اِن آٹھوں بلوں کو منظوری دے گی۔ پارلیمنٹ میں جو بل پاس کئے گئے اُن میں سے اہم بل ہیں: ’’وکست بھارت روزگار اور آجیویکا مشن گرامین کی گارنٹی یعنی وکست بھارت جی رام جی بل 2025‘‘، ’’بھارت کی کایاپلٹ کیلئے نیوکلیائی توانائی کی پائیدار افزودگی اور جدید ترین ترقی کا بل‘‘، سب کا بیمہ سب کی رَکشا (بیمہ قوانین میں ترمیم سے متعلق بل‘‘ اور ’’ہیلتھ سکیورٹی سے نیشنل سکیورٹی سیس بل 2025‘‘ وکست بھارت شکشا Adhishthan بل 2025 کو مزید جانچ پڑتال کیلئے پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کو بھیجا گیا ہے۔