پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کیے جانے کے ساتھ آج ختم ہوگیا۔ لوک سبھا میں آج کارروائی پہلی مرتبہ ملتوی کیے جانے کے بعد جب دوپہر 12 بجے ایوان میں ممبران جمع ہوئے تو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے اجلاس کے دوران ہوئے تمام کام کاج کی ایوان کو اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ آپریشن سندور کے بارے میں ایک دو روزہ خصوصی بحث ہوئی جو وزیر اعظم کے جواب کے ساتھ ختم ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت کے خلائی پروگرام کی حصولیابیوں پر ایک خصوصی بحث کا اہتمام کیا گیا۔ رخنہ اندازیوں کی وجہ سے وقت کے ضیاع پر جناب برلا نے ناخوشی کا اظہار کیا۔
راجیہ سبھا میں آج ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کیے جانے سے قبل آئین میں130 ویں ترمیم سے متعلق بل، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومت سے متعلق ترمیمی بل اور جموں و کشمیر کی تنظیمِ نو سے متعلق ترمیمی بل مزید جانچ پڑتال کیلئے پارلیمنٹ کی ایک مشترکہ کمیٹی کو بھیج دیے گئے۔
پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس، ملک اور حکومت کیلئے انتہائی سود مند رہا۔ نئی دلّی میں آج اجلاس کی تکمیل کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جناب رجیجو نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کئی ممبرانِ پارلیمنٹ کو بولنے کا موقع نہیں مل پایا اور اِس کی ذمہ دار خود اپوزیشن ہی ہے۔
مانسون سیشن کے دوران لوک سبھا کی کارروائی31 فیصد، جب کی راجیہ سبھا کی 39 فیصد تک رہی۔ اہم بلوں میں آن لائن گیمنگ کی تشہیر اور انضباط سے متعلق بل کی اور انکم ٹیکس بل اور ترمیمی قوانین بل، نیشنل اسپورٹس گورننس بل اور نیشنل اینٹی ڈوپنگ ترمیمی بل، کوسٹل شپنگ بل، اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ ترمیمی بل سمیت شامل ہیں۔ جنھیں پارلیمنٹ نے منظوری دی۔ دونوں ایوانوں نے منی پور میں صدر راج کو مزید چھ مہینے بڑھانے کیلئے ایک قانونی قرار داد بھی منظور کی۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا نے آپریشن سندور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔32 دن کے اجلاس کے دوران کُل21 نششتیں ہویں۔ مختلف معاملات پر اپوزیشن کے ہنگامہ آرائیوں کی وجہ سے اجلاس میں بار بار رخنہ پڑا اور کارروائی ملتوی کی گئی۔
پارلیمنٹ نے آن لائن گیمز کی تشہیر اور اسے منضبط کرنے سے متعلق بل 2025 کو پاس کردیا ہے۔ اِس بل کو آج راجیہ سبھا میں پاس کیا گیا۔ یہ بل ای-اسپورٹس اور آن لائن سوشل گیمز کی حوصلہ افزائی کرتا ہے جبکہ ضرر رساں آن لائن Money گیمنگ سروسز، اشتہارات اور اُن سے تعلق رکھنے والے مالیاتی لین دین پر پابندی عائد کرتا ہے۔ اس میں، شعبے کی مربوط پالیسی مدد، جامع ترقی اور ضابطہ جاتی نگرانی کیلئے ایک آن لائن گیمنگ اتھارٹی کی تقرری کیلئے گنجائش ہے۔ اِس بل کا مقصد، افراد، خاص طور پر نوجوان اور مالی طور پر کمزور آبادی کو ایسے گیمز کے منفی، سماجی، اقتصادی، نفسیاتی اور پرائیویسی سے تعلق رکھنے والے اثرات سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔ بل میں آن لائن Money گیمز کی پیشکش کرنے، آپریٹ کرنے یا سہولت فراہم کرنے پر مکمل پابندی کی گنجائش ہے۔ آن لائن Money گیمنگ سے تعلق رکھنے والے قانون کی خلاف ورزی کرنے کے معاملے میں، تین سال تک کی سزا اور ایک کروڑ روپئے تک کا جرمانہ یا دونوں عائد کرنے کی گنجائش ہے۔
بل پیش کرتے ہوئے الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ آن لائن Money گیمنگ، عوام کی زندگی کیلئے ایک خطرہ بن گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آن لائن Money گیمنگ کی وجہ سے بہت سے خاندانوں کو مالیاتی تباہی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وزیر موصوف نے اجاگر کیا کہ آن لائن Money گیمنگ نے معاشرے میں سنگین تشویش پیدا کردی ہے کیونکہ یہ کھیلنے والے کی عادت بن جاتا ہے جس کی وجہ سے اُسے مالیاتی فراڈ اور دھوکہ دہی کا سامنا ہوتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ تقریباً 45 کروڑ افراد آئن لائن گیمز میں ہر سال تقریباً 20 ہزار کروڑ روپئے گنوا دیتے ہیں۔ جناب ویشنو نے اجاگر کیا کہ بل کے تین حصے ہیں، جن کے نام ہیں: ای-اسپورٹس، آن لائن سوشل گیمز اور آن لائن Money گیمز۔ انھوں نے کہا کہ حکومت ای-اسپورٹس اور آن لائن سوشل گیمنگ کی تشہیر کرے گی۔