آج پارلیمنٹ نے راجیہ سبھا سے منظوری کے بعد مرچنٹ شپنگ بل 2024 کو منظوری دے دی۔ یہ بل مرچنٹ شپنگ ایکٹ 1958 کی جگہ لے گا۔ یہ بل مرچنٹ شپنگ سے متعلق قوانین میں ترمیم کرتا ہے تاکہ بحری سمجھوتوں اور بین الاقوامی دستاویزات کے تحت ملک کے تقاضوں کی تکمیل کو یقینی بنایا جاسکے، جس میں بھارت ایک فریق ہے۔ اِس سے ایک ایسے طریقۂ کار کے تحت بھارتی جہاز رانی کے فروغ اور بھارت کے بحری تجارتی جہازوں کے رکھ رکھاؤ کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا، جو قومی مفاد کے مطابق ہو۔
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہا کہ موجودہ قانون ملک کے ترقیاتی نظریے اور بحری شعبے کے عصری چیلنجوں کا ازالہ کرنے کے معاملے میں اب موزوں نہیں ہے۔
آج پارلیمنٹ نے راجیہ سبھا کی منظوری کے ساتھ ریاست گوا کے اسمبلی حلقوں میں درجِ فہرست قبائل کی نمائندگی کی از سر نو ترتیب سے متعلق بل2025 کو بھی منظوری دے دی۔ اِس بل کو گذشتہ ہفتے لوک سبھا میں منظور کیا گیا تھا۔ اس بل کا مقصد درجِ فہرست قبائل کے ارکان کی موثر جمہوری شمولیت کیلئے سیٹوں کے ریزرویشن کو یقینی بنانا اور ریاست گوا کی قانون ساز اسمبلی میں سیٹوں کی از سر نو ترتیب فراہم کرنا ہے۔
بحث کا جواب دیتے ہوئے، قانون و انصاف کے مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال نے کہا کہ چونکہ درج فہرست قبائل کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے ، لہٰذا ریاست گوا کی اسمبلی میں انہیں ریزرویشن فراہم کرنا ضروری ہے۔ BJP کے سدانند Mhalu Shet Tanavade اور YSR کانگریس کے سبھاش چندر بوس Pilli نے بحث میں شرکت کی۔
لوک سبھا نے بہار میں ووٹر فہرستوں پر خصوصی تفصیلی نظرثانی عمل پر اپوزیشن کے احتجاج کے درمیان ہی قومی اسپورٹس گورنینس بل اور قومی Anti-Doping ترمیمی بل 2025 کو منظوری دے دی ہے۔ مذکورہ بل کا مقصد کھیلوں کے قومی اداروں کے کام کاج کو منضبط کرنا ہے۔ مذکورہ بل میں ہر مخصوص کھیل کیلئے قومی اولمپک کمیٹی، قومی پیرالمپک کمیٹی اور قومی اور علاقائی اسپورٹس فیڈریشن قائم کرنے کی گنجائش ہے۔ مذکورہ بل کی رُو سے مرکزی سرکار کو ایک قومی اسپورٹس بورڈ قائم کرنے اور کھیلوں سے متعلق تنازعات کے تصفیے کیلئے ایک قومی اسپورٹس ٹرائیبونل تشکیل دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔ بل پیش کرتے ہوئے نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے محکمے کے وزیر منسکھ مانڈویا نے کہا کہ متعلقہ اداروں کے ساتھ وسیع صلاح ومشورے کے بعد یہ بل لائے گئے ہیں۔
لوک سبھا نے Taxation قوانین ترمیمی بل 2025 اور انکم ٹیکس نمبر 2 بل 2025 کو بھی زبانی ووٹ سے منظور کرلیا۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپوزیشن ارکان کے احتجاج کے تناظر میں ہی یہ بل پیش کئے۔