ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

August 12, 2025 9:39 PM

printer

پارلیمنٹ نے انکم ٹیکس سے متعلق نئے بل کو منظوری دے دی ہے، جو 1961 ایکٹ کی جگہ لے گا۔ قومی اسپورٹس گورنینس بل اور قومی Anti-Doping ترمیمی بل کو بھی منظوری دی گئی ہے

انکم ٹیکس بل 2025 اور ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2025 کو پارلیمنٹ کی منظوری مل گئی ہے۔ اِس سے پہلے راجیہ سبھا نے بحث مباحثے کے بعد دونوں بلوں کو لوک سبھا میں بھیج دیا۔ ایوان بالا میں دونوں بلوں پر آج شام ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ سال1961 کے قانون کی جگہ لینے والا نیا بل، ملک کے مالیاتی نظام کی راہ میں نیا سنگ میل ہے۔
بحث کے دوران اپوزیشن اراکینِ پارلیمنٹ نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ محترمہ سیتا رمن نے اپوزیشن کی جانب سے بحث میں حصہ نہ لینے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ اِس سے پہلے کام کاج سے متعلق مشاورتی کمیٹی میں دونوں ایوانوں میں 16 گھنٹے کی بحث پر اتفاقِ رائے ہوا تھا۔
راجیہ سبھا کی جانب سے نیشنل اسپورٹس گورننس بل 2025 اور قومی ڈوپنگ مخالف ترمیمی بل 2025 کو منظور کیے جانے کے ساتھ ہی اِن دونوں بلوں کو پارلیمنٹ کی منظوری مل گئی ہے۔ نیشنل اسپورٹس گورننس بل 2025 کے ذریعے کھیلوں سے متعلق قومی اداروں کو تسلیم کیا جائے گا اور اُن کے کام کاج کو منضبط کیا جائے گا۔ یہ بل، قومی اولمپک کمیٹی، قومی پیرالمپک کمیٹی اور ہر نامزد بل کیلئے قومی اور علاقائی اسپورٹس فیڈریشنوں کے قیام کی راہ ہموار کرے گا۔ اس کے تحت قومی اداروں کا متعلقہ بین الاقوامی اداروں سے الحاق ممکن ہوسکے گا۔
قومی ڈوپنگ مخالف ترمیمی بل 2025 کے ذریعے قومی ڈوپنگ مخالف قانون 2022 میں ترمیم کی جا رہی ہے۔ کھلاڑیوں کی جانب سے اپنی کار کردگی کو بہتر بنانے کیلئے ممنوعہ مادّوں کے استعمال کو ڈوپنگ کہتے ہیں۔
یہ قانون، کھیلوںمیں ڈوپنگ کے خلاف یونیسکو کے کنونشن کو تقویت دے گا۔ بحث کا جواب دیتے ہوئے کھیل اور نوجوانوں کے امور کے وزیر منسکھ مانڈویا نے کہا کہ اسپورٹس فیڈریشنوں کے انتخابات میں شفافیت لانے کیلئے حکومت، نیشنل اسپورٹس گورننس بل لائی ہے۔
لوک سبھا نے انڈیا پورٹس بل 2025 کو منظوری دے دی ہے۔ اس بل کا مقصد بندرگاہوں سے متعلق قوانین کو مضبوط کرنا، بندرگاہوں کی مجموعی ترقی کو فروغ دینا، کاروبار کرنے میں آسانی کی سہولت کو فراہم کرنا اور بھارتی ساحل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانا ہے۔ یہ بندرگاہوں پر آلودگی، قدرتی آفات، ہنگامی صورتحال، سکیورٹی، نیوی گیشن اور ڈیٹا کے بندوبست کی سہولت بھی فراہم کرے گا۔ اِس بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہا کہ اکیسویں صدی کیلئے بھارتی بحری شعبے کو ایک نئی سمت عطا کرنے کیلئے یہ ایک اہم قدم ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔