March 25, 2025 10:03 PM

printer

پارلیمنٹ نے، قدرتی آفات سے متعلق تیاری، کارروائی اور راحت جاتی کارروائیوں کو بہتر بنانے کیلئے قومی آفات سے متعلق انتظامیہ (ترمیمی بل) 2024 کو منظوری دے دی ہے

پارلیمنٹ نے قدرتی آفات کے انتظامیہ (ترمیمی بل) 2024 کو منظوری دے دی ہے۔ اسے آج راجیہ سبھا میں بھی منظور کرلیا گیا تھا۔ لوک سبھا نے اِس بل کو گذشتہ دسمبر میں منظوری دے دی تھی۔ یہ بل قدرتی آفات سے متعلق انتظامیہ کے قانون 2025 میں ترمیم کرتا ہے اور قدرتی آفات سے متعلق قومی اتھارٹی NDMA نیز قدرتی آفات سے متعلق انتظامیہ کی ریاستی اتھارٹیوں، SDMA کے کام کاج کو مستحکم اور مزید موثر بناتا ہے۔ یہ بل قومی ایگزکیٹیو قومی کمیٹی اور ریاستی ایگزکیٹیو کمیٹی کے بجائے، قومی سطح اور ریاستی سطح پر قدرتی آفات کی منصوبہ بندی تیار کرنے کیلئے NDMA اور SDMA کو بااختیار بناتا ہے۔
بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ قدرتی آفات کی تباہی اور نوعیت بدل چکی ہے اور اس لئے اِس ضمن میں کارروائیوں کو بھی اسی کے مطابق تبدیل ہونا چاہئے۔
مرکوزیت سے متعلق اپوزیشن کے الزامات پر جناب شاہ نے کہا کہ بل کے تحت وسیع تر اختیار قدرتی آفات سے متعلق ضلعی انتظامیہ کو دیا گیا ہے۔ اس سے قبل، بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس کے نیرج ڈانگی نے کہا کہ بل میں پی ایم کیئر فنڈ سے متعلق تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی یہ واضح کیا گیا ہے کہ اِسے کیسے استعمال کیا جائے گا۔ اقتدار کے اراکین کی جانب سے، حکومت کے کووڈ-19 انتظامیہ سے متعلق جناب ڈانگی کے بیان پر احتجاج کیا گیا۔BJP کے برج لال نے کہا کہ قدرتی آفات سے متعلق انتظامیہ کی اصل ذمہ داری ریاستی سرکاروں کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ قدرتی آفات کے رونما ہونے کی شکل میں، مرکز، ریاستوں کو ہرممکن امداد فراہم کرتا ہے۔TMC کے Ritabrata بنرجی نے NDA کے اقتدار میں مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اپوزیشن کے زیر اقتدار ریاستوں کے فنڈس کو روکے ہوئے ہیں۔ NCP کے پرفل پٹیل نے ہر سطح پر قدرتی آفات سے متعلق تیاریوں کو مستحکم کرنے کی حکومت کی کوششوں کی ستائش کی۔ CPIM کے AA رحیم نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت اُن ریاستوں کیلئے بہت کم فنڈ مختص کر رہی ہے جنھیں قدرتی آفات کا سامنا ہے۔ CPI کے رکن پارلیمنٹ سنتوش کمار پی نے مزید جانچ پڑتال کیلئے اِس بل کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجنے کی تجویز دی۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔
سب دیکھیں arrow-right

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔