وقف ترمیمی بل سے متعلق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے کہا ہے کہ یہ بل غریب مسلمانوں کے حق میں ہے۔ وقف ترمیمی بل کے معاملے پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے احتجاج پر جناب پال نے نئی دلّی میں نامہ نگاروں سے کہا کہ 428 صفحات پر مشتمل رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی گئی ہے اور وقف بورڈ کی بہتری کے لئے ترامیم کی گئی ہیں۔
انھوں نے الزام لگایا کہ سرکار کے خلاف اقلیتی برادری میں ایک فرضی تأثر پیدا کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ سرکار نے مذکورہ بل کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کیا تھا، تاکہ ایک منصفانہ اور متوازن قانون تیار کرنے کے لیے مسلم تنظیموں اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ صلاح ومشورہ کیا جاسکے۔