وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا ہے کہ آج کی نئی دنیا کو، ایک نئی اقوام متحدہ اور بین الاقوامی نظام کی ضرورت ہے تاکہ عالمی تنازعات کو حل کیا جا سکے۔ جناب سنگھ کل لکھنؤ میں دنیا کے چیف جسٹسز کی بین الاقوامی کانفرنس سے اظہار خیال کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ، اسرائیل-حماس اور یوکرین-روس، نیز سوڈان میں پیدا ہونے والے انسانی بحران جیسے عالمی تنازعات میں، کہیں زیادہ مضبوط رول ادا کر سکتی تھی۔ جناب سنگھ نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کی کارروائی میں پائے جانے والے فرق سے، اُس کے ارادے میں کسی طرح کی کمی کا اظہار نہیں ہوتا، بلکہ یہ فرق، عالمی سیاسیات کی پیچیدگی، بڑی طاقتوں کے اثر و رسوخ اور ادارہ جاتی طریقِ کار کی سست رفتاری سے پیدا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اِن عوامل سے، اقوام متحدہ کے اختیارات کے بارے میں اکثر سوالات پیدا ہوئے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اقوام متحدہ میں ایک متوازن نمائندگی، وقت کی ضرورت ہے تاکہ اس بین الاقوامی ادارے کی کارآمد حیثیت کو برقرار رکھا جا سکے۔
جناب سنگھ نے کہا کہ پوری دنیا کو موجودہ بین الاقوامی حالات میں، بھارت کے تہذیبی نظریے سے کافی کچھ سیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ بین الاقوامی قانون کا احترام کیا ہے اور اقدار کے طور پر کثیر ملکی نظام کو اپنایا ہے۔×