وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے آج ابو ظہبی میں رائے سینا مذاکرات کے افتتاحی اجلاس کے دوران بھارت اور مغربی ایشیا کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔ رائے سِینا مذاکرات کے افتتاحی اجلاس میں کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر جے شنکر نے پچھلی دہائی کے دوران مضبوط تجارت، کنیکٹیوٹی اور ثقافتی روابط سے تحریک پاکر بھارت اور مغربی ایشیا کے درمیان تعلقات میں ہوئی واضح پیش رفت کو اجاگر کیا۔ تیزی سے ابھرتے ہوئے عالمی منظرنامے میں شراکت داری کو ضروری قرار دیتے ہوئے وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ بھارت، مغربی ایشیا کو آگے کی دنیا کیلئے ایک اہم راستے کے طور پر دیکھتا ہے۔
ڈاکٹر جے شنکر نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اُس نظریے کا ذکر کیا، جس کے سبب عالمی مباحثوں میں بھارت کے کردار کو بلند کرتے ہوئے رائے سینا مذاکرات کا وجود عمل میں آیا۔
انہوں نے اِس کی مغربی ایشیا میں توسیع کی تعریف کی جو خلیجی ملکوں کے ساتھ بھارت کے تاریخی اور گہرے ہوتے ہوئے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے اور جہاں سالانہ تجارت 160 ارب ڈالر سے بڑھ کر 180 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ اِس خطے میں 90 لاکھ سے زیادہ بھارتی رہتے ہیں اور کام کرتے ہیں۔ انہوں نے لکچدار شراکت داری کی وکالت کرتے ہوئے امریکہ اور چین کے درمیان مقابلہ آرائی اور ڈیجیٹل معیشت میں اضافہ سمیت عالمی رجحانات کو اجاگر کیا۔
ڈاکٹر جے شنکر نے بھارت- مشرق وسطیٰ- یوروپ اقتصادی راہداری جیسے اقدامات کے ذریعے کنیکٹیوٹی کو بڑھانے اور خوراک کی یقینی فراہمی نیز قابل تجدید توانائی اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں باہمی تعاون پر زور دیا۔
وزیر موصوف نے روایت اور اختراع کے درمیان توازن قائم رکھتے ہوئے ترقی پذیر عالمی نظام میں مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے باہمی تعاون پر بھی زور دیا۔
Site Admin | January 28, 2025 9:38 PM
وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے تیزی سے ابھرتے ہوئے عالمی منظرنامے میں بھارت اور مغربی ایشیا کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کی اہمیت پر زور دیا
