وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے آج شام نئی دلّی میں چین کے وزیر خارجہ Wang Yi کے ساتھ مذاکرات کئے۔ میٹنگ کے دوران اپنے افتتاحی کلمات میں ڈاکٹر جئے شنکر نے باہمی تعلقات میں تین باہمی امور: احترام، احساس اور مفاد پر زور دیا تاکہ مشکل وقت سے آگے بڑھا جاسکے۔
ڈاکٹر جئے شنکر نے کہا کہ یہ میٹنگ باہمی تعلقات کا جائزہ لینے اور ملاقات کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ عالمی صورتحال اور باہمی مفاد کے کچھ معاملات پر تبادلہ خیال کرنے کا صحیح وقت ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ آج کے مذاکرات میں اقتصادی اور تجارتی معاملات، زیارتوں، عوام سے عوام کے روابط، دریا سے متعلق اعداد وشمار ایک دوسرے کو فراہم کرنے، سرحدی تجارت، کنیکٹی ویٹی اور باہمی ایکسچینج کا احاطہ کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ چین کے وزیر خارجہ کَل خصوصی نمائندے اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال سے سرحدی معاملات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ بات بہت اہم ہے کیونکہ باہمی تعلقات میں کسی بھی مثبت پیشرفت کی بنیاد سرحدی علاقوں میں امن وسکون کو مشترکہ طور پر قائم کرنے کی اہلیت ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بھی ضروری ہے کہ کشیدگی کم کرنے کے عمل میں پیشرفت ہو۔ ڈاکٹر جئے شنکر نے ایک شفاف، متوازن اور کثیر قطبی دنیا کے بھارت کے وژن پر زور دیا جس میں کثیر قطبی ایشیا کا وژن شامل ہے۔ انھوں نے اصلاح شدہ کثیر سطحیت، عالمی اقتصادی استحکام اور انسدادِ دہشت گردی کی مضبوط کوششوں کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ ڈاکٹر جئے شنکر نے امید ظاہر کی کہ تبادلہ خیال سے مستحکم اور تعاون پر مبنی بھارت-چین تعلقات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ چین کے وزیر خارجہ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کی دعوت پر دو دن کے بھارت کے دورے پر یہاں آئے ہوئے ہیں اور وہ سرحد کے معاملے پر خصوصی نمائندوں کے مذاکرات کے 24ویں رائونڈ میں حصہ لیں گے۔