ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
Listen to live radio

November 23, 2025 9:50 PM

printer

وزیر اعظم نے کہا ہے کہ بھارت-برازیل-جنوبی افریقہ، ایک-دوسرے کی ترقی کی تکمیل اور پائیدار ترقی کی ایک مثال قائم کرسکتے ہیں

جوہانسبرگ میں بھارت-برازیل-جنوبی افریقہ کے رہنمائوں کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ محض تین ملکوں کا گروپ نہیں ہے بلکہ یہ تین ملکوں، تین بڑی جمہوریتوں اور تین بڑی معیشتوں کو باہم مربوط کرنے والا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ انھوں نے کہا کہ تین ممالک ایک دوسرے کی ترقی کی تکمیل کرسکتے ہیں اور ایک پائیدار ترقی کی مثال قائم کرسکتے ہیں۔ جناب مودی نے موٹے اناج، قدرتی زراعت، قدرتی آفات سے نمٹنے، ماحول کیلئے سازگار توانائی، روایتی دوائوں اور صحت کی حفاظت کے میدانوں میں تعاون کے موقعوں کا ذکر کیا۔وزیر اعظم مودی نے جی-ٹوینٹی سربراہ میٹنگ سے الگ بہت سے عالمی رہنمائوں سے ملاقات کی۔
انھوں نے جاپان کی وزیر اعظم Sanae Takaichi، نیدر لینڈس کے وزیر اعظم Dick Schoof اور جمائیکا کے وزیر اعظم Andrew Holness سے ملاقات کی۔
جناب مودی نے محترمہ Sanae Takaichi کے ساتھ اختراع، دفاع، باصلاحیت لوگوں کی ایک دوسرے کے ملکوں میں آمد ورفت جیسے میدانوں میں دوطرفہ تعاون کو رفتار دینے کے طور طریقوں پر بات چیت کی۔
جناب Dick Schoof سے ملاقات کے بعد وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت اور نیدر لینڈس کے درمیان دوطرفہ شراکت داری کو، آبی وسائل، اختراع، ٹیکنالوجی اور توانائی جیسے میدانوں میں تیزی سے فروغ حاصل ہو رہا ہے۔جمائیکا کے وزیر اعظم کے ساتھ میٹنگ کے بارے میں جناب مودی نے کہا کہ بھارت اور جمائیکا، دوستی کے ایسے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں، جسے تاریخ نے تشکیل دیا ہے اور ثقافتی رابطوں نے مالامال بنایا ہے۔وزیر اعظم نے، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا Georgieva سے بھی ملاقات کی۔G20 رہنماؤں کی سربراہ کانفرنس آج شام جوہانسبرگ میں ختم ہو گئی۔ یہ سربراہ کانفرنس کل شروع ہوئی تھی، جس کا موضوع تھا: ہمدردی، مساوات اور پائیداریت۔ اِس سال کی سربراہ میٹنگ پہلی مرتبہ افریقی برّاعظم میں ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اِس سربراہ میٹنگ کی تینوں اہم اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع پر باہمی اور سہ رخی میٹنگیں بھی کیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جوہانسبرگ میں اپنی بارہویں جی-20 سربراہ کانفرنس کامیابی کے ساتھ مکمل کی۔ دو دن کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے اہم معاملات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کئی عالمی رہنماؤں سے نتیجہ خیز میٹنگیں کیں۔ سربراہ کانفرنس کے سبھی تینوں اجلاس میں شرکت کے دوران وزیر اعظم مودی نے جی-20 کے سات نئے اقدامات پر بھارت کا وژن پیش کیا، جس میں مُنشّیات- دہشت گردی گٹھ جوڑ کو  ختم کرنے، حفظانِ صحت سے متعلق تیزی سے کام کرنے والی ایک ٹیم، روایتی علوم و فنون کا ایک repository، ایک آزاد سیٹلائٹ ڈیٹا شراکت داری اور صلاحیت کی موبیلٹی کیلئے ایک عالمی فریم ورک کیلئے عالمی کوشش شامل ہے۔
سربراہ کانفرنس کے آخری دن وزیر اعظم نے آج جنوبی افریقہ کے صدر Cril Ramaphosa سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے گلوبل ساؤتھ کی آواز کو بلند کرنے کیلئے ایک ساتھ مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ حالانکہ امریکی سرکار کا کوئی بھی لیڈر اِس میٹنگ میں شامل نہیں ہوا، جنوبی افریقہ، آنے والے ہفتوں میں جی-20 کی صدارت، باضابطہ طور پر بین الاقوامی تعلقات کے محکمے کے امریکی سفارتکار کو سونپ دے گا۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم نے IBSA لیڈروں کی میٹنگ میں بھی شرکت کی، جس کی صدارت برازیل کے صدر Lula Da Silva نے کی۔ 
جنوبی افریقہ کے صدر Cyril Raamaphosa نے اِس کی میزبانی کی تھی۔ اس کے علاوہ بھارت، آسٹریلیا اور کنیڈا نے ایک نئے سہ رخی ٹیکنالوجی اور اختراع فریم ورک کا بھی اعلان کیا۔
اسی دوران G20 کے رہنماؤں کے اعلامیے میں بھارت کی 2023 کی جی-20 کی صدارت سے کئی اہم ترجیحات شامل کیے گئے ہیں۔ 

 

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔