وزیر اعظم نریندر مودی نے جوہانسبرگ G20 سربراہ کانفرنس کے کامیاب انعقاد کی، یہ کہتے ہوئے تعریف کی ہے کہ اِس سے ایک خوشحال اور پائیدار کرہئ ارض میں تعاون ملے گا۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں جناب مودی نے جنوبی افریقہ کے عوام، صدر Cyril Ramaphosa اور جنوبی افریقہ کی حکومت کا، اِس کانفرنس کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی رہنماؤں کے ساتھ اُن کی ملاقاتیں اور بات چیت نہایت نتیجہ خیز رہیں اور اِس سے مختلف ملکوں کے ساتھ بھارت کے دوطرفہ رابطوں میں گہرائی پیدا ہوگی۔
جناب مودی جوہانسبرگ میں منعقدہ G20 رہنماؤں کی دو روزہ سربراہ میٹنگ میں شرکت کے بعد آج صبح نئی دلّی پہنچ گئے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے جنوبی افریقہ کا اپنا سرکاری دورہ جمعے کو شروع کیا تھا۔ انہوں نے فرانس کے صدر ایمانوئل میخوں، جرمن چانسلر فریڈرِک مارز، WTO کے ڈائریکٹر جنرل Ngozi Okonjo-Iweala، ایتھیوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد علی، IMF کی سربراہ کرسٹالینا Georgieva اور اٹلی کے وزیر اعظم Giorgia Meloni سمیت بہت سے اہم رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کی۔
کَل جناب مودی نے G20 سربراہ کانفرنس کے تیسرے جلسے سے خطاب کیا، جس میں سبھی کیلئے ایک شفاف اور منصفانہ مستقبل کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی، جس کے تحت اہم معدنیات، مصنوعی ذہانت AI جیسے شعبوں پر خاص دھیان دیا گیا۔
وزیر اعظم مودی نے، ایسی ٹکنالوجی کو فروغ دینے کیلئے کہا کہ جو انسانیت پر مرکوز ہو، عالمی سطح کی ہو اور کھلا وسیلہ ہو، نہ کہ اپنے انداز میں محض مالیات پر مرکوز قومی اور محدود ہو۔
وزیر اعظم نے کہا کہ AI کے تئیں بھارت کا نظریہ، تین ستونوں، مساویانہ رسائی، لوگوں کو ہُنرمندی سکھائے جانے اور ذمہ دارانہ تعیناتی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا AI مشن اِس بات کو یقینی بنانے کیلئے کام کر رہا ہے کہ AI کے فائدے ملک کے ہر حصے تک پہنچیں، جن میں ہر ایک ضلع اور زبان شامل ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بھارت فروری 2026 میں، AI کے اثرات سے متعلق سربراہ کانفرنس میں عالمی رہنماؤں کے خیر مقدم کا منتظر ہے۔×