وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت کا ’’وکاس بھی، وراثت بھی‘‘ نعرہ اِس یقین دہانی کا عزم ہے کہ جدید کاری اور شہرکاری سے ثقافت کو استحکام حاصل ہوتا ہے، نہ کہ ثقافتی جڑوں کو کوئی نقصان پہنچتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت اِس بات کی یقین دہانی کرا رہا ہے کہ کوئی روایت، کوئی پریکٹشنر اور کوئی برادری، اَن دیکھی یا بے سہارا نہیں رہتی۔
جناب مودی نے یہ بات اپنے ایک پیغام میں کہی۔ یہ پیغام انھوں نے نئی دلّی میں غیرمرئی ثقافتی ورثے کی حفاظت سے متعلق بین حکومتی کمیٹی کے، یونیسکو کے 20ویں افتتاحی جلسے میں دیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کیلئے وراثت، ماضی کی یادوں کا معاملہ کبھی نہیں رہا، البتہ یہ، علم، تخلیق اور سماج کے لگاتار بہنے والے ایک دریا کی حیثیت رکھتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کے تہذیبی سفر کی تشکیل اِس مفاہمت سے ہوئی ہے کہ ثقافت نہ صرف یادگاری مقامات یا مخطوطات سے مالامال نہیں ہوتی بلکہ یہ روز مرہ کے تہواروں، روایتوں، فنونِ لطیفہ اور دستکاری جیسے، عوامی تاثرات سے تشکیل پاتی ہے۔