وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارت کے سمندری شعبے کو مضبوط کرنے کے لیے دو لاکھ بیس ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا آغاز کیا ہے۔
کل ممبئی میں بحری رہنماؤں کے کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ بھارت جہاز سازی کے شعبے میں نئی بلندیوں تک پہنچنے کی اپنی کوششوں کو تیز کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت کی بندرگاہیں ترقی پذیر دنیا کی سب سے مؤثر بندرگاہوں میں شمار کی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بھارتی بندرگاہوں نے اس سال اب تک سب سے زیادہ مال بردار جہازوں کو سنبھال کر نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی پہلوؤں سے بھارتی بندرگاہیں ترقی یافتہ ممالک کی بندرگاہوں سے بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔
وزیر اعظم نے اُجاگر کیا کہ کانکلیو کے دوران جہاز سازی کے شعبے سے متعلق کئی منصوبوں کا آغاز کیا گیا ہے اور کروڑوں روپے کے مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانکلیو میں 85 ممالک کے نمائندوں کی موجودگی اس بات کی علامت ہے کہ سبھی کا ایک ہی مشترکہ عزم ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ سمندری شعبہ بھارت کی ترقی کو رفتار فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ شعبہ بڑی تیزی اور توانائی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور بھارت کے جہاز سازی کے شعبے میں کام کرنے اور توسیع کرنے کا یہ بہترین وقت ہے۔
انہوں نے بھارت کی سمندری انسانی وسائل کے شعبے میں بڑھتی ہوئی طاقت کو بھی اُجاگر کیا اور بتایا کہ گزشتہ ایک دہائی میں سمندری راستے سفر کرنے والے بھارتی مسافروں کی تعداد ایک لاکھ پچیس ہزار سے بڑھ کر تین لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت دنیا کے ان تین بڑے ممالک میں شامل ہے، جہاں سمندری راستے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
وزیر اعظم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی سطح پر کشیدگی، تجارتی رکاوٹوں اور سپلائی چین میں تبدیلیوں کے درمیان، بھارت اسٹریٹیجک خود مختاری، امن اور جامع ترقی کی علامت بن کر ابھرا ہے۔
اس موقع پر مرکزی وزراء سربانند سونووال، شانتنو ٹھاکر اور کرتی وردھن سنگھ، مہاراشٹر کے گورنر آچاریہ دیوورت اور وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس بھی موجود تھے۔