وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ اکیسویں صدی بھارت اور آسیان سے تعلق رکھتی ہے۔ جناب مودی نے یہ بات بائیسویں آسیان-بھارت چوٹی کانفرنس سے ورچوئل طور پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ کانفرنس ملیشیا کے شہر کوالالمپور میں منعقد ہو رہی ہے۔ جناب مودی نے واضح کیا کہ بھارت اور آسیان، دونوں مل کر دنیا کی آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی ہوتے ہیں اور دونوں کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات ہیں۔
جناب مودی نے کہا کہ غیر یقینی کے دور میں بھی، بھارت-آسیان کی مکمل جامع شراکت داری میں پائیدار پیش رفت ہوئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ مستحکم شراکت داری عالمی استحکام اور فروغ کیلئے ایک مضبوط بنیاد کے طور پر ابھر رہی ہے۔
وزیر اعظم نے اِس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت ہر قدرتی آفات میں آسیان کے اپنے دوستوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر امداد اور قدرتی آفات میں راحت HADR میں تعاون، سمندری سکیورٹی اور نیلگوں معیشت تیزی کے ساتھ فروغ پا رہی ہے۔ جناب مودی نے ملیشیا کے وزیر اعظم اور آسیان 2025 کے صدر انور ابراہیم کو، آسیان چوٹی کانفرنس کا کامیابی سے انعقاد کرنے کیلئے مبارکباد دی۔ انھوں نے آسیان کے سب سے نئے ممبر Timor-Leste کا بھی خیر مقدم کیا۔ تین روزہ چوٹی کانفرنس کے دوران آسیان کے لیڈر تبادلہ خیال کے دوران، اپنی توجہ علاقائی یکجہتی کو مزید مستحکم کرنے، اقتصادی نشوونما کو تیز کرنے اور آسیان کنکٹی ویٹی میں اضافہ کرنے طور طریقوں کے علاوہ دیگر معاملات پر مرکوز کریں گے۔وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر کَل کوالالمپور میں بیسویں مشرقی اشیا چوٹی کانفرنس میں وزیر اعظم مودی کی نمائندگی کریں گے۔